اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن وسیم آفتاب نے کہا ہے کہ جن سیاسی و مذہبی جماعتوں کا مینڈیٹ کراچی میں نہیں ہے اور عوام انہیں ماضی کی طرح حالیہ انتخابات میں بھی بری طرح سے مسترد کرچکے ہیں وہ منظم سازشی منصوبہ بندی کے تحت کراچی میں دھاندلی کی ذمہ داری ایم کیو ایم پر عائد کر رہی ہیں جبکہ پولنگ کے دن پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابی عملہ، میٹریل اور دیگر انتخابی ذمہ داریوں میں بد انتظامی اور بد امنی کی مجرمانہ غفلت میں کون ملوث ہے اسے ہر ذی شعور شخص بخوبی سمجھ سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شب الیکشن کمیشن آف سندھ کے دفتر کے باہر اے این 250، پی ایس 112 اور پی ایس 113 میں 180 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ الیکشن کرنے کے مطالبے کے حق میں دیئے گئے ایم کیو ایم کے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرز انیس احمد خانی، نسرین جلیل، رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین، حلقہ 250 پر نامزد ایم کیو ایم کی امیدوار خوش بخت شجاعت، پی ایس 112 کی نشست پر نامزد ایم کیو ایم کے امیدوار علی راشد، پی ایس 113 کی نشست پر نامزد ایم کیو ایم کے امیدوار حافظ محمد سہیل کے علاوہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرنے والے دیگر امیدواران برائے قومی و صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔
وسیم آفتاب نے کہا کہ ایم کیو ایم جمہوریت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، ہمیں آپریشن کی دھونس دھمکی، سازشوں کے ذریعے جمہوری حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ ملک میں ہمیشہ مفادات کی سیاست کرنے والی جماعتوں نے پاکستان کے دو ٹکڑے کئے اور ان جماعتوں کے پاس تعصب اور تنگ نظری کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چھیننے کی سازش کی، پورے ملک کو چھوڑ کر کراچی میں حلقہ بندیاں کی گئیں، جن کا مینڈیٹ کراچی میں نہیں ان کے مطالبے پر فوج کی نگراں میں تصدیق کا کام کرایا گیا ہم پھر بھی خاموش رہے مگر ایم کیو ایم کے ساتھ ناانصافیوں اور کھلی دھاندلیوں پر مفادات کی خاطر آج سب ایک زبان ہوگئے ہیں۔