اسلام ٹائمز۔ بزرگ صحافی اور تحریک پاکستان کے کارکن مجید نظامی کا کہنا ہے کہ قائد کے پاکستان میں قائد کے چاہنے والوں سے دہشت گردوں نے قائد کے آخری یادیں بھی چھین لیں، زیارت میں بابائے قوم کی آخری دنوں کی قیام گاہ کو نشانہ بنایا گیا تو پوری قوم صدمے سے دوچار ہوگئی، عمارت میں ایک کمرہ محترمہ فاطمہ جناح اور دوسرا قائداعظم کے ذاتی معالج کرنل الہٰی بخش کے لئے مختص کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمارت آج بھی قائداعظم کی بارعب شخصیت کا احساس دلاتی ہے۔ رہائش گاہ میں ایک کمرہ ایسا بھی ہے جہاں قائداعظم دوپہر اور رات کو کھانا کھانے اور اپنے رفقائے کار کے ساتھ شطرنج کھیلا کرتے تھے۔ قوم کو مذہب کے نام پر ملک دینے والے کی یادگار کی یہ حالت دیکھ کر کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود ان کمروں کی زیارت کی، جہاں بابائے قوم اپنی ہمشیرہ کے ہمراہ رہائش پذیر رہے۔