0
Thursday 4 Jul 2013 10:10

مزارات اولیا پر حملے یہودی، سعودی گٹھ جوڑ کی دہشتگردی

مزارات اولیا پر حملے یہودی، سعودی گٹھ جوڑ کی دہشتگردی
رپورٹ: نذیر علی ناظر 

سنی تنظیموں کی طرف سے لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور بعدازاں یہی اجتماع ایک دھرنے کی شکل اختیار کرگیا۔ جس سے قائدین نے خطاب کرکے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔

نعرے:
اس اجتماع میں جو نعرے لگائے گئے اور جو مطالبات کئے گئے کم و بیش وہی تھے، جو شیعہ جماعتیں اپنے مظاہروں میں لگاتی رہی ہیں۔ اور وہ یوں تھے: 
                                              نعرہ تکبیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ اکبر 
                                              نعرہ رسالت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا رسول اللہ 
                                              نعرہ حیدری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا علی 
                                              ہم عظمت رسول کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاسباں ہیں، پاسباں 
                                              ہم عصمت بتول کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاسباں ہیں، پاسباں 
                                              اولیا کا ہے فیضان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان پاکستان


کتبے اور مطالبات:
مظاہرین نے کچھ کتبے بھی اٹھا رکھے تھے۔ جن پر مطالبات اور جذبات کچھ یوں پڑھے جاسکتے تھے:
1۔ یہودی اور سعودی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
2۔ سعودی عرب اسلام کے نام پر جارحیت پھیلا رہا ہے۔
3۔ برما کے مسلمانوں کے قتل عام پر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی قابل مذمت ہے۔
4۔ جماعت الدعوہ فتنہ خوارج کی اصل شکل ہے۔
5۔ اہل سنت کا نام استعمال کرنے والی دہشت گرد تنظیموں پر فی الفور پابندی لگائی جائے۔

خطابات:
مختلف سنی تنظیموں کے قائدین نے اپنے خطابات میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں پر عائد پابندی پر عملدرآمد کیا جائے۔ انہیں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے منع کیا جائے۔
 
علامہ اشرف آصف جلالی:
ادارہ صراط مستقیم کے سربراہ علامہ اشرف آصف جلالی نے اپنے خطاب میں کہا کہ داتا دربار ہر حملے کو تین سال بیت چکے ہیں، مگر کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران داتا دربار پر ہر سال حاضری دیتے ہیں، مگر کیا ان کے ضمیر انہیں ملامت نہیں کرتے کہ اسی دربار پر دھماکے کرنے والے مجرم ابھی تک گرفتار نہیں ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اہل سنت کو مظالم سے بچائے۔ اور اولیا کے مزارات کی حفاظت کی جائے۔ علامہ اشرف آصف جلالی نے کہا کہ مزارات اور مساجد پر حملے کرنے والے مسلمان کیا انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات فضول ہیں۔ ایسا کرنا دہشت گردوں کے حوصلے بلند کرنے کے مترادف اور شہداء کے خون سے غداری ہوگی۔

علامہ رضائے مصطفٰی:
تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر علامہ رضائے مصطفٰی نے مزارات اولیا پر حملوں کا ذمہ دار یہودی اور سعودی گٹھ جوڑ کو قرار دیا۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ 1925ء میں جنت البقیع میں جگر گوشہ سرور کونین سیدہ فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا، حضرت امام حسن علیہ السلام، حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالٰی عنہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا، حضرت امام مالک رحمتہ اللہ علیہ اور دیگر اصحاب و ازواج مطہرات رسول (ص) کے مزارات اقدس کو مسمار کرنے والے ہی مزارات اولیا پر بم دھماکے کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنت البقیع کو مسمار کرنے کے لئے یہودیوں کا اسلحہ اور پیسہ سعودیوں کے ذریعے استعمال ہوا۔

مفتی محمد حسیب قادری:
جامعہ نعیمیہ کے مفتی محمد حسیب قادری نے کہا کہ سعودی ٹکڑوں پر پلنے والی تنظیمیں دہشت گردی کی ذمہ دار ہیں۔ ان پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مسلم لیگ (ن) کی صرف پنجاب میں حکومت تھی تو کہا جاتا تھا کہ وفاقی ایجنسیاں تعاون نہیں کر رہیں، مگر اب تو وفاق میں بھی مسلم لیگ (ن) ہی برسرا قتدار ہے، تو فی الفور ملزمان گرفتار کئے جانے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے ریاستی اداروں نے دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں کہ کوئٹہ میں اہل تشیع کو بم دھماکوں میں شہید کیا جا رہا ہے، پشاور اور وزیرستان میں سکیورٹی ادارے بم دھماکوں کا شکار ہیں۔ کراچی میں آئے روز خون کی ندیاں بہائی جا رہی ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

پیر عابد حسین سیفی:
معروف اہل سنت رہنما اور روحانی شخصیت پیر عابد حسین سیفی نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف کی بغل میں بم دھماکے کرنے والے بیٹھے ہوئے ہیں، جب تک انہیں علیحدہ نہیں کرتے اہل سنت انہیں مخلص نہیں سمجھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کے گذشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں میٹرو بس منصوبے کی آڑ میں لاہور میں مساجد اور درباروں کو مسمار کیا گیا۔

پیر محمد اعجاز اشرف:
سنی تحریک کے رہنما پیر محمد اعجاز اشرف کا کہنا تھا کہ داتا دربار پر حملے کو تین سال گذر چکے، حکمرانوں نے وعدے کئے، جو آج تک پورے نہیں ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اہل سنت کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو مسلم لیگ (ن) کے لئے وفاق اور پنجاب میں حکومت چلانا ناممکن ہوجائے گا۔ اہل سنت رہنما نے کہا کہ انگریزوں، ہندووں اور سکھوں کی حکومتوں کے دوران بھی داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے دربار کو کبھی نقصان نہیں پہنچا، یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے جب صوبے بھر میں درباروں پر حملے کئے گئے۔

علامہ مرتضٰی علی ہاشمی:
تحفظ ناموس رسالت محاذ کے مرکزی رہنما علامہ مرتضٰی علی ہاشمی نے کہا کہ داتا دربار کو لاہور میں شرک کا سب سے بڑا اڈا کہنے والے ظالم مولوی ہی اولیا کے مزارات پر حملوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ داتا علی ہجویری سے غداری وزیراعلٰی پنجاب کو مہنگی پڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل سنت پر کفر کے فتوے لگانے والے ہی دہشت گرد اور گستاخ ہیں۔ حکومت ان کو لگام دے ورنہ خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔
خبر کا کوڈ : 279390
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش