0
Saturday 24 Aug 2013 18:24
سانحہ بھکر، شیعہ علماء کونسل کی جانب سے شدید غم و غصے کا اظہار

انتظامیہ بدستور خاموش تماشائی، لاقانونیت پھیلا کر ریاستی اتھارٹی کو چیلنج کیا جارہا ہے، ایس یو سی

انتظامیہ بدستور خاموش تماشائی، لاقانونیت پھیلا کر ریاستی اتھارٹی کو چیلنج کیا جارہا ہے، ایس یو سی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سینئر نائب صدر سید وزارت حسین نقوی ایڈووکیٹ، مرکزی نائب صدر علامہ سید عبد الجلیل نقوی اور مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھکر میں مسلمہ دہشت گردوں کی جانب سے احتجاج کی آڑ میں شیعہ عوام کو گولیوں کا نشانہ بنانے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے شرپسندوں کی جانب سے اعلانیہ لاقانونیت پھیلا کر ریاستی اتھارٹی کو چیلنج کرنے اور مقامی انتظامی کی دانستہ غفلت اور کوتاہی سے تعبیر کیا ہے اور وفاقی دارالحکومت میں واقع مدرسہ پر نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان واقعات کو سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کا امن و سکون تباہ کرنے کے مترادف قرار دیا۔

اپنے مشترکہ بیان میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے ان مرکزی رہنماؤں نے کہا کہ گذشتہ روز ذاتی دشمنی کی بنا پر معروف فتنہ پرست گروہ اور کالعدم جماعت کے مقامی رہنما کے قتل کو شرپسندوں کی جانب سے مذہبی رنگ دے کر ضلع بھر میں اشتعال اور فتنہ و فساد کو ہوا دی گئی اور قانون کو ہاتھ میں لے کر نہ صرف مسلمہ اسلامی مکتب فکر کے خلاف غلیظ نعرہ بازی کرکے مقدسات کی توہین کی مذموم کوشش کی گئی بلکہ معصوم اور نہتے عوام پر بلااشتعا ل فائرنگ کی گئی جس سے کوٹلہ جام حسینی چوک میں چھ افراد کی شہادت اور درجنوں شدید زخمی ہوگئے۔ ستم ظریفی کی انتہا ہے کہ مقامی انتظامیہ بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس اور کشیدگی پائی جاتی ہے۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماؤں نے مزید کہا کہ وطن عزیز اس وقت آگ و خون کا منظر پیش کررہا ہے اور نہ صرف بھکر بلکہ پورے ملک میں یہی فتنہ پرست، دہشت گرد معصوم اور بے گناہ انسانوں کے خون کی ہولی کھیل رہے ہیں مگر نہ تو ان سانحات کے پس پردہ محرکات منظر عام پر لائے گئے اور نہ ہی مجرموں اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہڑے میں کھڑا کیا گیا حالانکہ ان کے خلاف فیصلہ کن اقدامات ناگزیر ہیں۔ ملک کی داخلی سلامتی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن و سکون کی فراہمی کیلئے اب مزید سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے، عوام مساجد، بازاروں حتیٰ کہ دوران سفر بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ان رہنماؤں نے اس افسوسناک واقعہ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صورت حال کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرے۔
خبر کا کوڈ : 295318
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش