0
Saturday 7 Sep 2013 19:53

حکمران ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے من مانی شرائط پر قرضے لیکر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، وسیم اختر

حکمران ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے من مانی شرائط پر قرضے لیکر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و ممبر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے بھی پیپلز پارٹی کی طرح غربت نہیں بلکہ غریب مکاؤ پالیسی کو اپنا لیا ہے۔ کشکول کو توڑنے کا اعلان کرنے والوں نے بڑا کشکول اٹھا لیا ہے۔ حکمران ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے ان کی من مانی شرائط پر قرضے لیکر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز دفتر جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری نذیر احمد جنجوعہ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبد الجلیل نقشبندی، امیر ضلع راولپنڈی سجاد احمد عباسی، جنرل سیکرٹری راجہ محمد جواد، نائب امراء شمس الرحمان سواتی، رضوان احمد، سیکرٹری اطلاعات ملک محمد اعظم اور شباب ملی راولپنڈی کے صدر ضیا اللہ چوہان بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت آنے کے بعد بجلی، پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتوں میں بار بار اضافے سے مہنگائی میں آٹھ فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین مہینوں کے بعد بھی حکومت غربت، مہنگائی اور توانائی کے بحران کے خاتمے کے حوالے سے ابھی تک کوئی روڈمیپ سامنے نہیں لا سکی۔ یہی وجہ ہے کہ قوم ان سے بھی بڑی جلدی مایوس ہو رہی ہے۔ یہ صورتحال ملک کے لیے خوش آئند نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ عوام نے بیڈ گورننس کے نتیجے میں پی پی کو گھر بھیجا ہے اور آصف علی زرداری اسلام آباد کے محلات سے ساحل سمندر تک پہنچ گیا ہے۔ اگر انہوں نے حالات کو بہتر کرنے کی منصوبہ بندی نہ کی تو ان کے لیے بھاگنے کی کوئی جگہ بھی نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام جو عددی برتری کی بنیاد پر منظور کروایا گیا ہے۔ یہ آئین کی دفعہ 140 کی شق A کی روح کے خلاف ہے۔ کیونکہ بلدیاتی اداروں کے قیام کا مقصد نیچے عوام تک اختیارات کی منتقلی ہوتی ہے مگر اس بلدیاتی قانون کے ذریعے سے پنجاب حکومت نے سارے اختیارات اپنے پاس جمع کر لیے ہیں۔ جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں اس کے خلاف عدالت میں جا رہی ہیں۔ تاہم جماعت اسلامی تمام تر سقم کے باوجود بلدیاتی انتخابات میں بھر پور حصہ لے گی۔ اس سلسلے میں صوبہ بھر میں تیاریاں جاری ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ جب تک کراچی میں پولیس اور رینجرز میں اچھی شہرت کے حامل افسران نہیں لگائے جاتے مک مکا اور ملی بھگت والا آپریشن کامیاب نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ پولیس میں اسی فیصد بھرتیاں ایم کیو ایم کے دور کی ہیں۔ گورنر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ تو گذشتہ پانچ سالوں سے ہیں۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کے کسی بھی حصے میں فوجی آپریشن کی حامی نہیں ہے۔ کیونکہ ماضی میں جتنے بھی فوجی آپریشن ہوئے ہیں، ان کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
خبر کا کوڈ : 299600
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش