اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کے لیے عملی اقدامات نظر نہیں آرہے، مسئلے کو گیند بنالیا گیا ہے، وفاق صوبے کی طرف اور صوبہ وفاق کی طرف اچھال رہا ہے۔ نوشہرہ میں اپنی رہائش گاہ پر ایک نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو میں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ذمے داری حکومت کی ہے، حکومت کا کام ہے کہ علماء کی اپیل پر عملی اقدامات اٹھائیں، عملی قدم نظر نہیں آرہا، بات اندھیرے میں ہے، میں بھی کتراتا ہوں اس موضوع پر بات سے۔ اندھیرے میں تیر چلانے والی بات ہے۔
پرویز رشید کہہ رہا تھا کہ رابطے ہوئے ہیں، حکیم اللہ کے انٹرویو میں ہے کوئی رابطہ نہیں ہوا، کوئی رابطہ کرے گا تو ویلکم کریں گے، تحفظ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی مذاکرات کی کوششیں سرد مہری میں بدل گئی ہیں، مسئلے کو گیند بنا کر وفاقی اور صوبائی حکومت کھیل رہی ہیں، ابھی تک کہیں سے کوئی بات نہیں چلی، حکومت تذبذب اور تردد اور پس و پیش کا اظہار کر رہی ہے، پرویز خٹک معلوم نہیں کیا کہنا چاہتے ہیں، منتخب ہونے کے بعد آئے تھے، وہ سرگرمی سرد مہری میں بدل گئی ہے، عمران وہ بھی جوش و خروش نہیں دکھاتے، گیند بنالیا ہے اس مسئلہ کو، وفاق کی طرف پھینکتے ہیں وفاق ان کی طرف پھینکتا ہے، سنجیدگی سے باضابطہ مذاکرات ہونا چاہیے، اسٹیک ہولڈر کو تو کچھ پتہ ہو۔