0
Tuesday 22 Oct 2013 00:59

پاکستان میں کچھ لابیاں طالبان سے مزاکرات کو سبو تاژ کرنا چاہتی ہیں، مولانا عبدالغفور حیدری

پاکستان میں کچھ لابیاں طالبان سے مزاکرات کو سبو تاژ کرنا چاہتی ہیں، مولانا عبدالغفور حیدری
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری اور سینیٹ میں جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جب تک قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر خارجہ پالیسی نہیں بنائی جاتی، ملک سے دہشت گردی سمیت دیگر مسائل حل ہونا مشکل ہیں۔ وہ جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات محمد اسلم غوری کی رہائش گاہ پر عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے جس میں جے یو آئی کے رہنماﺅں اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قوم وزیراعظم پاکستان کے دورہ امریکا سے بہت توقعات لگائے بیٹھی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم واپسی پر قوم کے سامنے سرخرو ہونگے اور دورہ امریکا کے دوران ڈرون حملوں اور پاکستانی سرزمین پر امریکی انٹیلی جینس اداروں کی بے رحمانہ کارروائیوں کے خلاف سخت موقف اختیار کریں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس دورے میں وزیراعظم ایڈ کے بجائے ٹریڈ کی بات کریں گے اور امریکا سے غلامانہ نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر بات چیت کریں گے۔
 
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پاکستان میں کچھ لابیاں طالبان سے مزاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں اور یہ لوگ اتنے اہم مسئلے کو میڈیا کے ٹاک شو میں بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں جبکہ پاکستان کے مسائل میں سب سے اہم مسئلہ یہی ہے، اسے انتہائی سنجیدگی سے لینا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تمام سیاسی جماعتوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کو مزاکرات کرنے کا اختیار دیا ہے تو پھر حکومت پر بھروسہ کرنا چاہیئے اور اسے وقت دیا جائے، جلد بازی میں کئے گئے فیصلے پائیدار نہیں ہوتے۔ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ امریکا اور افغان طالبان کے مزاکرات پر تو امریکا کی وجہ سے حمایتی بن جاتے ہیں اور دوسری طرف جب پاکستانی طالبان کی بات کرتے ہیں تو مزاکرات کی مخالفت شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کو ہمیشہ دوہری پالیسیوں نے نقصان پہنچایا ہے ہمیں اپنی قومی مفادات کو مدنظر رکھ کر پالیسیاں اپنانا ہوں گی اس کیلئے سب سے بنیادی طور پر خارجہ پالیسی ہونی چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 313052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش