0
Wednesday 23 Oct 2013 17:36

افغانستان کے ساتھ سکیورٹی معاہدہ

افغانستان کے ساتھ سکیورٹی معاہدہ

اسلام ٹائمز۔ امریکا اور نیٹو کے اعلیٰ عہدیداران پُر امید ہیں کہ افغانستان سے دوطرفہ دفاعی معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔اس معاہدے کے تحت امریکی فوجی سن 2014ء کے بعد بھی افغانستان میں قیام کر سکیں گے۔برسلز میں نیٹو وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ اس دفاعی معاہدے کو افغانستان کے مقتدر حلقوں اور پارلیمان کی مکمل حمایت حاصل ہو جائے گی۔دوسری طرف افغان صدر کے ترجمان ایمل فیضی نےا توار کے روز خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ دوطرفہ دفاع کے اس معاہدے کے بہت سے امور پر ابھی کابل اور واشنگٹن کے درمیان اتفاق رائے ہونا باقی ہے۔اس بیان کے بعد ان خدشات نے بھی جنم لیا ہے کہ افغانستان سے اتحادی فوجوں کے انخلاء کی حتمی تاریخ کے خاتمے پر تمام امریکی دستے افغانستان سے چلیں جائیں گے۔تاہم امریکی سکیورٹی حکام کا کہنا کہ امریکی وزیر دفاع چک ہیگل اور ان کے افغان ہم منصب بسم اللہ خان محمدی کے درمیان برسلز میں ہونے والی ملاقات حوصلہ افزا رہی ہے۔یہ ملاقات نیٹو وزرائے دفاع کے مرکزی اجلاس کے پہلو میں منعقد ہوئی۔ اس ملاقات کے بعد امریکی حکام کی جانب سے یہ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ دو طرفہ دفاعی معاہدے کے حوالے سے جلد اتفاقِ رائے ہو جائے گا۔ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا اس ملاقات میں محمدی نے اس دفاعی معاہدے کے حوالے سے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محمدی نے پُر اعتماد لہجے میں کہا ہے کہ اس حوالے سے جلد اتفاقِ رائے طے پا جائے گا اور اسے افغانوں کی اکثریت کی حمایت حاصل ہوگی۔

واشنگٹن اور کابل کے مابین اس دفاعی معاہدے کے حوالے سے مذاکرات وقفے وقفے سے قریب ایک سال سے جاری ہیں۔ مذاکرات کے حوالے سے افغان وزیر دفاع کا فوری طور پر مؤقف جاننے کے لیے محمدی یا ان کوئی ترجمان دستیاب نہیں تھا۔افغانستان اور امریکا کے درمیان اس معاہدے پر اتفاقِ رائے کے بعد یہ طے پا جائے گا کہ افغانستان میں سن 2014 کے بعد رہ جانے والے امریکی فوجیوں کی قانونی حیثیت کیا ہوگی۔ یاد رہے کہ اس معاہدہ کے طے پا جانے کے بعد امریکی فوجیوں کو افغانستان میں مزید قیام کی اجازت حاصل ہو جائے گی۔ایک امریکی فوجی اہلکار نے الگ طور پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کے امکانات ’بہت معدوم‘ ہیں کہ سن 2014 کے بعد امریکی فوج کا افغانستان سے مکمل انخلاء ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے حالیہ دورہء افغانستان کے بعد اس حوالے سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ نیٹو سیکرٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن نے بھی برسلز سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں پر امید ہوں کہ جلد معاہدے کے حوالے سے اتفاقِ رائے ہوجائے گا۔

خبر کا کوڈ : 313537
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش