0
Sunday 24 Nov 2013 10:00

شہداء کی یاد میں انچولی میں شمعیں روشن کی گئیں

شہداء کی یاد میں انچولی میں شمعیں روشن کی گئیں
اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے انچولی میں دھماکوں سے جاں بحق افراد کو علاقہ مکینوں نے شمعیں روشن کر کے یاد کیا۔ سوگواروں نے مطالبہ کیا کہ لواحقین کو معاوضہ اور سرکاری ملازمت دی جائے تاکہ غم سے نڈھال خاندان اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں۔ دوسری جانب پولیس گنتی کے 2دہشتگردوں کی گرفتاری دکھا کر ایک بار پھر سانس لینے بیٹھ گئی۔ کراچی کے علاقے انچولی میں دہشت گردی کے جنون نے صرف 9 انسانی زندگیوں کو نہیں نگلا، بلکہ تباہی کا ملبہ ان کے خاندانوں کو بھی اجاڑ گیا۔ دھماکے کے بعد زبانی کلامی مذمتی اور تعزیتی بیانات کی دوڑ تو شروع ہو گئی لیکن کسی حکومتی شخصیت نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے امداد کے اعلان کے دو بول تک نہیں بولے اور سب اپنی اپنی بولیاں بول کر اپنی راہ ہو لیے۔ اس دھماکے میں اپنی زندگیوں سے محروم کیے جانے والے وہ عام لوگ تھے جو کسی نہ کسی مجبوری کے تحت گھر سے نکلے تھے، کوئی رکشہ چلا کر روزی روٹی کی تلاش میں تھا تو کوئی اپنے گھر والوں کے لیے سامان لینے ان دکانوں کے سامنے رکا تھا۔ سب کے سب 2 دھماکوں کی گونج کی نذر کر دیے گئے۔ رہ گئے قانون نافذ کرنے والے ادارے تو ان کی کراچی آپریشن کی نام نہاد کامیابیوں کو ان دھماکوں  نے دھویں میں اڑا دیا۔ ملبے کی دھول بیٹھی تو رات کے اندھیرے میں مجرموں کے خلاف کارروائی ڈالنے کا وہی گھسا پٹا راگ الاپنا شروع کر دیا دن بھر میں 2ملزمان کو اٹھانے کا دعویٰ سامنے آیا، لیکن کیا ان گرفتاریوں کے بعد کراچی سکون میں آ جائے گا، کیا جن کے پیارے چلے گئے ان کے آنسو خشک ہو جائیں گے، اگر نہیں تو پھر کیا ان کی نیند کسی اور دھماکے سے ٹوٹے گی۔
خبر کا کوڈ : 324046
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش