0
Tuesday 24 Dec 2013 20:57

اربعین حسینی راولپنڈی، لاکھوں عزاداران کی شرکت

اربعین حسینی راولپنڈی، لاکھوں عزاداران کی شرکت
رپورٹ: این ایچ نقوی

چہلم شہدائے کربلا (ع) کا عظیم الشان جلوس امام بارگاہ کرنل مقبول حسین سے برآمد ہوا۔ حسینیوں کا جم غفیر راولپنڈی کی امامبارگاہ کرنل مقبول حسین کے باہر جلوس برآمدگی کا منتظر تھا۔ جلوس میں داخلہ کے لئے صرف ایک راستہ رکھا گیا تھا، جس کے باعث عزاداران امام حسین (ع) مشکلات سے دوچار رہے۔ انتظامیہ کی جانب سے جگہ جگہ کنٹینر لگا کر راستوں کو مکمل سیل کیا گیا۔ جلوس میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حامد علی موسوی، شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے خصوصی شرکت کی۔ فوارہ چوک میں جلوس کے شرکاء نے باجماعت نماز ظہرین ادا کی، تاہم بعض عزادارن انتظامیہ کی جانب سے پانی کا ٹینکر جلوس میں لانے کی اجازت نہ دینے کے باعث نماز ادا نہ کرسکے۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلوس کی مسلسل ہوائی نگرانی کی جاتی رہی۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوارہ چوک سے آگے جلوس کے روٹ پر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں، جن کے باعث عزاداران میں اشتعال پیدا ہوا، تاہم بعد ازاں انتظامیہ نے رکاوٹیں ہٹا دیں اور جلوس مدرسہ تعلیم قرآن کے سامنے سے ہوتا ہوا اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوگیا۔ عوامی رائے کے مطابق لاکھوں عزاداران امام حسین علیہ السلام نے اربعین حسینی راولپنڈی کے جلوس میں شرکت کی۔

جلوس کے موقع پر المنار ٹی وی سے بات کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آج کا عظیم الشان اجتماع سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے ساتھ حسینیوں کے عشق اور یزید کے ساتھ نفرت کا اظہار ہے۔ آج پوری دنیا کو پیغام جا رہا ہے کہ حسینیت ایک طرف ہے اور یزیدیت اسکے مقابل ہے۔ پاکستان کی سرزمین پر یزیدی و تکفیری ٹولہ جتنی کوشش کر لے ناکام ہوگا، تاریخ گواہ ہے کہ حسینیوں کی بصیرت نے ہمیشہ اسے ناکام کیا۔ آج کا یہ اجتماع اس بات کی دلیل ہے کہ یزیدیت رسواء ہوئی ہے۔ جو لوگ سیدالشہداء کی عزاداری کو روکنا چاہتے تھے، جو اس کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے تھے، ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم بناکر پیش کرنا چاہتے تھے۔ آج وہ اپنے آباﺅ اجداد، یعنی یزید کی طرح رسواء ہوگئے ہیں۔ 

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو شیعہ اور سنی نے مل کر بنایا تھا، پاکستان کی سرزمین پر کسی تکفیری کی جرات نہیں کہ وہ میلاد کے جلوسوں کو روک سکیں۔ میلاد کے جلوسوں کے خلاف بھی سازشیں ہو رہی ہیں، وقت بتائے گا کہ میلاد کے جلوس بھی تاریخی ہوں گے۔ ادھر جڑواں شہروں کے مختلف حصوں میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کریک ڈاﺅن جاری رہا ، اس موقع پر ممنوعہ اسلحہ کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔ جس کی فوٹیج مقامی ٹی وی چینلز نے نشر کی، تاہم انتظامیہ تاحال انہیں گرفتار کرنے سے قاصر ہے۔
خبر کا کوڈ : 333922
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش