0
Friday 31 Jan 2014 22:49

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں القاعدہ کی نظریاتی بنیاد اب بھی موجود ہے، امریکا

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں القاعدہ کی نظریاتی بنیاد اب بھی موجود ہے، امریکا
اسلام ٹائمز۔ امریکی خفیہ اداروں نے کہا ہے کہ القاعدہ کا نیٹ ورک کمزور نہیں ہوا ہے اور اس کی نظریاتی بنیاد اب بھی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود ہے۔ امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سامنے اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس جیمز كلیپر کا کہنا تھا کہ القاعدہ کا نیٹ ورک کمزور ضرور ہوا لیکن اس کا خطرہ اب بھی باقی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ القاعدہ کی نظریاتی بنیادیں اب بھی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود ہیں، القاعدہ کی 5 ذیلی تنظیمیں عملی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور یہ تنظیمیں دنیا کے 12 ملکوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔

جیمز كلیپر کا کہنا تھا کہ یمن میں موجود القاعدہ کا نیٹ ورک امریکا کے خلاف حملے کی طاقت رکھتا ہے اور شام میں موجود القاعدہ کا القاعدہ کا نیٹ ورک امریکا پر حملے کا خواہش مند ہے اور اس کی طاقت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، شام میں القاعدہ کی ایک نئی فورس تیار ہو رہی ہو جس میں مخلتف ممالک سے تعلق رکھنے والے جنگجو شامل ہو رہے ہیں جو انتہائی خطرناک ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں کم سے کم 26 ہزار شدت پسند ہیں جن میں سے 7 ہزار غیرملكی ہیں اور یہ یورپ سمیت 50 مختلف مملک سے آئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 347147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش