0
Monday 10 Mar 2014 20:48
شہید علامہ سید عالم الموسوی کی رسم چہلم

حکومتی پالیسی سے عوام کو تحفظ نہ ملا تو قومی سلامتی پالیسی خود تشکیل دینگے، علامہ ساجد نقوی

حکومتی پالیسی سے عوام کو تحفظ نہ ملا تو قومی سلامتی پالیسی خود تشکیل دینگے، علامہ ساجد نقوی
رپورٹ: ایس اے زیدی

دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے بزرگ عالم دین علامہ سید عالم الموسوی کی رسم چہلم گذشتہ روز پشاور میں منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام سمیت بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس عزاء سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے خطاب کیا، جبکہ بزرگ عالم دین علامہ حیدر علی جوادی، جامعہ الشہید عارف الحسینی کے پرنسپل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستانن کی مرکزی شوریٰ عالی کے رکن علامہ سید جوادی ہادی، جامعۃ الرضا راولپنڈی کے سرپرست علامہ ساجد علی سبحانی، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ رمضان توقیر، علامہ عابد حسین شاکری، علامہ جمیل حسن شیرازی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے شرکائے رسم چہلم سے خصوصی خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسی سے عوام کو تحفظ نہ ملا تو قومی سلامتی پالیسی خود تشکیل دینگے، حکومت کی پیش کردہ قومی سلامتی دفاعی پالیسی کی قابل عمل جزئیات کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگر اس پالیسی میں بھی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام رہی تو ہمیں حق حاصل ہے کہ اپنے تحفظ کے لئے ہم خود قومی دفاعی پالیسی تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت عوام کا قتل عام کرکے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی مذموم کوششیں کی گئیں۔ جسے اتحاد بین المسلمین کے ذریعے ناکام بنا دیا ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے مزید کہا کہ دنیائے اسلام میں پاکستان وہ واحد مملکت خدادا ہے جس میں اتحاد امت متحدہ مجلس عمل اور ملی یکجہتی کونسل کی صورت میں عملی طور پر موجود ہے۔ جس میں شیعہ سُنی جید فقہاء کا کردار مثالی ہے۔

ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری دہشت گردی کے پس پردہ محرکات کچھ اور ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ان محرکات کی سرکوبی حکومتوں کا اولین فریضہ ہے۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت کے نام پر ہونے والی دہشت گردی شیعہ سنی مسئلہ نہیں، بلکہ ملک دشمن عناصر کی قوم میں پھوٹ ڈالنے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ جو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مکاتب فکر میں وحدت اور مثالی اخوت ہے، جو ہر قیمت پر برقرار رکھی جائیگی۔ عزاداری سید الشہداء (ع) اہل تشیع کا مذہبی و قانونی اور بنیادی حق ہے، جبکہ ملک دشمن عناصر نے سانحہ راولپنڈی کو بہانہ بناکر عزاداری کے جلسوں کو رکوانے کی مذموم کوشش کیں، تاہم اہل تشیع نے اس سازش کو ناکام بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ادوار میں اہل تشیع کی سکیورٹی کیلئے کوئی خاص اقدامات نہیں کیے گئے، تاہم موجودہ حکومت سے ہم امید رکھتے ہیں کہ قومی سلامتی پالیسی کے تحت ملک کے تمام مکاتب فکر کو سکیورٹی فراہم کی جائیگی۔

علامہ ساجد نقوی نے شہید علامہ سید عالم موسوی اور ان کے والد علامہ سید صفدر حسین الموسوی المشہدی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں بزرگوں نے امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے پیغمبرانہ مشن کو بھرپور طریقے سے جاری رکھا اور اس سلسلے میں کسی صورت بھی رعایت سے کام نہیں لیا، جس کے روحانی اثرات پشاور اور ملک کے دیگر حصوں میں مرتب ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے شہید علامہ سید عالم الموسوی سے اپنی طویل رفاقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہید ایک شریف النفس، حلیم اور باعمل انسان تھے۔ اور وہ مکتب اہل بیت (ع) کے ترجمان تھے، انہوں نے علامہ شہید کے پسماندگان اور رفقاء کو تاکید کی کہ وہ ان کے مشن کو جاری رکھنے کی بھرپور کوشش کریں۔ مجلس عزاء کے اختتام پر علامہ ساجد نقوی نے پشاور کے عمائدین اور علمائے کرام سے ملاقات کی۔
خبر کا کوڈ : 360109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش