0
Saturday 5 Apr 2014 07:36

غیر عسکری قیدیوں کے بعد شدت پسندوں کی رہائی، پروفیسر ابراہیم کے بیان نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

غیر عسکری قیدیوں کے بعد شدت پسندوں کی رہائی، پروفیسر ابراہیم کے بیان نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
اسلام ٹائمز۔ طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم کی طرف سے طالبان کے شدت پسند قیدیوں کی رہائی کے غیر رسمی مطالبے نے سکیورٹی اداروں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ طالبان مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کس قدر سنجیدہ ہیں۔ پروفیسر ابراہیم نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا غیر عسکری قیدیوں کی رہائی اعتماد سازی کے لئے ہے جبکہ طالبان کے وہ قیدی جنہیں مختلف کلین چٹ مل چکی ہے، انکو بھی رہا ہونا چاہئے۔ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے دی نیشن کے نمائندے کو بتایا کہ عسکری حکام جو غیر عسکری قیدیوں کی فہرست پر غور کر رہے ہیں، کو پروفیسر ابراہیم کی طرف سے جنگجوئوں کی رہائی کے مطالبے پر بھی شدید تحفظات ہیں۔ پروفیسر ابراہیم کے بیان سے عسکری حکام کے طالبان کے ارادوں پر شکوک مزید بڑھ گئے ہیں۔ 
ایک سینیئر حکومتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دی نیشن کو بتایا کہ پروفیسر ابراہیم نے اپنے بیان میں طالبان کی غیر رسمی شرط سے آگاہ کیا ہے کہ ان کے جنگجو قیدی بھی رہا ہونے چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب حکومت غیر عسکری قیدیوں کی رہائی کے بارے میں غور کر رہی ہے، پروفیسر ابراہیم کا یہ بیان غیر معمولی ہے، اس دوران سیاسی اور عسکری حکام کی گذشتہ روز ہونے والی ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ طالبان کے پیس زون کے حوالے سے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک غیر رسمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس حوالے سے وزیر اطلاعات نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں سکیورٹی کے تمام ایشوز پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ طالبان کے مطالبات کے حوالے سے انہوں نے کچھ بتانے سے گریز کیا۔

قبل ازیں طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے رہا کئے جانے والے طالبان قیدیوں کی رہائی سے متعلق علم نہیں ہے، جن قیدیوں کو کلین چٹ مل چکی ہے انکو ہر صورت رہا ہونا چاہئے، قیدیوں کی رہائی امن بحالی کیلئے اہم ترین ہے۔ پروفیسر ابراہیم نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ثبوت مل گئے کہ طالبان کے لوگوں کو رہا کیا گیا ہے تو طالبان سے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرینگے۔ دوسری جانب طالبان کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ طالبان اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ہونے والے اجلاس میں اہم پیش رفت کے امکانات ہیں اور مذاکرات میں تیزی آسکتی ہے۔ اجلاس میں اب تک طالبان اور حکومت کی طرف سے آنے والی تفصیلات پر فیصلہ کن بات ہوگی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ حکومت کو نہ صرف غیر عسکری بلکہ ان عسکری قیدیوں کو بھی رہا کرنا چاہئے جن کو اداروں نے کلیئر قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ سے ہونے والی ملاقات میں امن کی بحالی، اس سے متعلقہ امور اور طالبان شوریٰ سے مذاکرات کے وقت اور جگہ کے تعین پر بات ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 369268
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش