0
Tuesday 8 Apr 2014 23:45

فرقہ واریت اور دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے تحت پیدا کرکے اسے فروغ دیا گیا، ڈاکٹر حامد اچکزئی

فرقہ واریت اور دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے تحت پیدا کرکے اسے فروغ دیا گیا، ڈاکٹر حامد اچکزئی

اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام تعلیم کے فروغ و معیار، تعلیم کی سربلندی اور ناخواندگی و جہالت کے خاتمے اور عوام میں تعلیمی شعور اجاگر کرنے کیلئے جاری تعلیمی مہم کے سلسلے میں چمن میں ریلی نکالی گئی۔ جس میں طلباء و طالبات بچوں، نوجوانوں اور والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز، پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ جس پر تعلیم کی اہمیت و ضرورت، اساتذہ و طلباء کی حاضریوں، تعلیمی اداروں کو مکمل فعال بنانے، تعلیم کے فروغ و معیار تعلیم کی بلندی اور معاشرے سے ناخواندگی و جہالت کی تاریکیوں کو ختم کرنے سے متعلق نعرے درج تھے۔ تعلیمی ریلی سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اور صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ ریاست کی پالیسیوں میں تعلیم جیسے اہم شعبہ کو نظر انداز کرنے اور ماضی کی عوام دشمن حکومتوں کی تعلیم دشمن پالیسی کی وجہ سے ہمارا معاشرہ ناخواندگی و جہالت کی تاریکیوں کا شکار ہوا ہے۔ ہماری کئی نسلیں تعلیم کے بنیادی انسانی حق سے محروم ہوکر چائلڈ لیبر کی اذیت سے دوچار ہوئی ہیں کیونکہ ملک کے استعماری و آمرانہ حکمرانوں نے بالخصوص پشتونخوا وطن کے عوام اور نوجوانوں پر تعلیم کے دروازے بند کرکے ناخواندگی، جہالت، انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے تحت پیدا کرکے اسے فروغ دیا گیا اور علم و شعور اور ترقی و روشن فکری کا راستہ روکا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج پشتونخوا وطن میں ناخواندگی خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔

خیبر پشتونخوا، وسطی پشتونخوا (فاٹا ) میں تعلیمی اداروں کو دہشتگردی کا شکار بنا کر ہزاروں سکولوں وکالجز کو بموں سے اڑا گیا جبکہ جنوبی پشتونخوا میں ہماری طویل جدوجہد و قربانیوں کے نتیجے میں قائم شدہ تعلیمی اداروں کو زبوں حالی کا شکار بنایا گیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ صوبے میں موجودہ تعلیمی اداروں کا قیام ون یونٹ کے استعماری نظام کے خاتمے کے بعد ممکن ہوا اور اس کیلئے پشتونخوا وطن اور برصغیر ہند کی آزادی کے قافلے کے عظیم سالار اور پشتون قومی تحریک کے رہنماء و پشتونخوا میپ کے بانی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی اور دیگر سیاسی رہنماؤں و کارکنوں کی جدوجہد و قربانیاں تاریخ کا اہم باب ہیں۔ یہ تمام علمی و تعلیمی ادارے ہمارا قومی اثاثہ ہیں۔ جس کا تحفظ کرکے اسے مکمل طور پر فعال بنانا اور تعلیم کے فروغ و معیار تعلیم کی بلندی ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ پشتون بلوچ صوبے کے عوامی و جمہوری حکومت نے عوامی مینڈیٹ کی پاسداری کرتے ہوئے صوبے سے ناخواندگی و جہالت کی تاریکیوں کو ختم کرنے اور تعلیم و علم کی روشنیوں کو پھیلانے کیلئے تعلیم کے فروغ کو اہم حکومتی ترجیح قرار دیکر تعلیمی بجٹ میں حوصلہ افزاء اضافہ کرنے، مفت و لازمی تعلیم کیلئے قانون سازی کرنے، قومی و مادری زبانوں کو نصاب تعلیم میں شامل کرنے، نقل کے خاتمے اور میرٹ سمیت دیگر اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ جس کے مثبت اثرات پورے صوبے اور اس کے تعلیمی نظام پر مرتب ہونگے۔

مقررین نے آزاد و جمہوری افغانستان میں کامیاب اور پرامن انتخابات کے انعقاد پر تمام افغان عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ افغان عوام اور رئیس جمہور جناب حامد کرزئی نے افغانستان میں پرامن اور کامیاب انتخابات کا انعقاد کرکے افغانستان کی ترقی و خوشحالی، امن اور جمہوریت کے استحکام میں اہم اور تاریخی کردار ادا کیا۔ جس سے افغان عوام دوسرے شعبوں میں ترقی و استحکام کے ساتھ ساتھ تعلیم و علم سے مستفید ہونگے۔ علاوہ ازیں پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اور صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے بوائز ڈگری کالج چمن اور گرلز کالج چمن میں طلباء و طالبات میں سکالر شپ کی رقم کی، چیکس تقسیم کیلئے اور اس موقع پر الگ الگ تقاریب کا انعقاد ہوا۔ جس سے ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتونخوا میپ اور دیگر جمہوری پارٹیوں پر مشتمل عوامی جمہوری حکومت نے صوبے کے غریب طلباء و طالبات کو تعلیم حاصل کرنے کیلئے کروڑوں روپے کے سکالر شپ فراہم کئے ہیں۔ جس کے ذریعے طلباء اپنے تعلیمی اخراجات کو پورا کرکے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کالج کے پروفیسرز اور لیکچررز صاحبان اپنی حاضریوں کو یقینی بنا کر کالجز کے قوائد و ضوابط اور علمی اصولوں کو عملی بنائیں تاکہ عوامی خزانے سے قائم ان کالجز سے چمن میں تعلیم کا فروغ ممکن ہو سکے۔

خبر کا کوڈ : 370778
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش