0
Wednesday 23 Apr 2014 09:45

فوج کے خلاف بیان پر قانونی قدغن ہونی چاہیے، سردار عتیق

فوج کے خلاف بیان پر قانونی قدغن ہونی چاہیے، سردار عتیق
اسلام ٹائمز۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر و سابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس افواج پاکستان کی حمایت میں ریلی نکالے گی۔ وطن کا دفاع کرنے والوں کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔ پاکستان کے مفادات کے خلاف اور کشمیریوں کی قیمت پر ہندوستان سے دوستی کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ ایک دوسرے کی کرپشن اور لوٹ مار کو تحفظ دینے کا نام میثاق جمہوریت ہے۔ ہمارا دشمن صرف اور صرف مسلح افواج کو ہی ملک پاکستان سمجھتا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ ہمارے اکثر سیاستدان پاکستان کے مفادات سے دست کش ہو چکے ہیں۔ نواز لیگ اور پیپلز پارٹی پاکستان کی پیشہ ور بہادر افواج کو بینڈ سمجھنے والے نمائشی دستے میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضلع پونچھ کے مقامی ہوٹل میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اور دفاعی اداروں کے ساتھ حکمران جماعت کا توہین آمیز رویہ ہر محب وطن شخص کے لیے نہایت تشویش کا باعث ہے۔ حکمران اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے عوام و خواص کی توجہ افواج پاکستان کی طرف موڑنا چاہتے ہیں۔ حامد میر کے فائرنگ کے واقع میں خود حکومت پاکستان کے ملوث ہونے کا قوی امکان موجود ہے۔ تحقیقات غیرجانبدار نہ ہوئیں تو حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ حکومتی وزراء کی دفاعی اداروں پر الزام تراشی چور مچائے شور کے مترادف دکھائی دیتی ہے۔ 

تقریب سے خطاب کے دوران سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ جو فوج پوری کامیابی کے ساتھ 70 سال سے اپنے سے دس گنا بڑی ہندوستانی فوج کا دباؤ روک کر کھڑی ہے۔ مغربی سرحدوں پر غیرمعمولی صورت حال کا مقابلہ کر رہی ہے۔ نااہل سیاسی حکومتوں کو زلزلہ اور سیلاب، قحط، پولیو مہم تک کندھا دیتی ہے۔ جس فوج کے جوانوں نے 1965ء میں سینے پر گرنیٹ باندھ کر ٹینک شکن ہندوستانی فوج کو پسپائی پر مجبور کیا۔ جو بیس ہزار فٹ سیاچن کی چوٹیوں پر کھڑے ہیں۔ 

سردار عتیق نے کہا کہ جس فوج نے 2005ء کے زلزلہ میں اپنی لاشیں امانتاً دفن کر کے KPK اور آزادکشمیر کے عوام کے زخموں اور علاج معالجہ اور مرنے والوں کے لئے کفن دفن کا انتظام کیا۔ جس بہادر فوج کو ہندوستان بڑے سے بڑے خطرے کا باعث قرار دیتا ہے اس فوج کو خواجہ آصف اور پرویز رشید نے دن دیہاڑے گالیاں دے کر اسے بدنام کر کے نواز حکومت نہ جانے کس مقصد کی تکمیل کرنا چاہتی ہے۔  

انھوں نے کہا کہ فوج اور حساس اداروں کے خلاف گمراہ کن بیان بازی اپنی افواج اور عوام کے درمیان شکوک و شبہات، نفرت پیدا کرنے کی کوششوں اور فوجی جوانوں کے خلاف حوصلہ شکن اقدامات ملک دشمنی اور غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ دفاعی اداروں کے وقار اور تقدس کو آئینی اور قانونی تحفظ فراہم کیا جائے۔ دنیا کے دیگر آزاد و خودمختار اور ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر فوج کے خلاف بیان پر قانونی قدغن ہونی چاہیے۔ 
خبر کا کوڈ : 375647
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش