0
Tuesday 6 May 2014 09:23

شمالی مقبوضہ کشمیر میں 300 بے گناہ نوجوان گرفتار، حاجن میں ہڑتال اور مظاہرے

شمالی مقبوضہ کشمیر میں 300 بے گناہ نوجوان گرفتار، حاجن میں ہڑتال اور مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ شمالی کشمیر میں انتخابات سے قبل بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مزاحمتی خیمے سے وابستہ کارکنوں سمیت 300 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، ان گرفتاریوں کیخلاف سوموار کو حاجن میں ہڑتال رہی جبکہ کشمیر یونیورسٹی کیمپس میں طلاب نے معروف اسکالر اور مصنف ڈاکٹر غلام قادر لون کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا، ادھر سوپور میں 25 نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، ڈورو میں 5ویں جماعت کے طالب علم کو مبینہ طور فوج کی طرف سے ہراساں و پریشان کئے جانے پر غم و غصہ پایا جارہا ہے، حاجن میں خشت باری کے واقعات کے بعد پولیس نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی، ان گرفتاریوں کے خلاف حاجن میں ہڑتال رہی اور سوموار کو مرد و زن نے احتجاجی جلوس نکالا جس میں خواتین نے پولیس زیادتیوں کے خلاف نعرہ بازی کی، پولیس نے مقامی نوجوانوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ پتھر بازی میں ملوث ہیں تاہم مقامی لوگوں نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے پولیس پر مکانوں کی توڑ پھوڑ کا الزام لگایا ہے، چھاپوں کے دوران نوجوانوں کے والدین اور بھائیوں کو بھی گرفتار کیا گیا، پولیس نے کل بن گام یاری بل اور ڈانگر محلہ حاجن میں چھاپے مارے، اگر چہ چھاپوں کے دوران پولیس کو تلاش شدہ نوجوان گھروں میں نہیں ملے تو انہوں نے اُن کے ولدین اور بھائیوں کو گرفتار کیا جس کو لئے کر لوگوں نے احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی۔ پولیس نے کئی گھروں کے شیشے توڑ دئے اور کئی افراد کی شدید مار پیٹ بھی کی۔
خبر کا کوڈ : 379589
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش