0
Friday 16 May 2014 20:59

جمہوری فیڈریشن کو چھیڑا گیا تو نہ پاکستان اور نہ ہی سبز ہلالی پرچم رہیگا، محمود خان اچکزئی

جمہوری فیڈریشن کو چھیڑا گیا تو نہ پاکستان اور نہ ہی سبز ہلالی پرچم رہیگا، محمود خان اچکزئی

اسلام ٹائمز۔ محمود خان اچکزئی نے انکشاف کیا ہے کہ سفارتی حلقوں میں جمہوری حکومت کی جگہ ٹیکنوکریٹس کی حکومت لانے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ اگر جمہوری فیڈریشن کو چھیڑا گیا اور پارلیمنٹ نہ رہی تو یہ پاکستان کی آخری پارلیمنٹ ہوگی۔ پھر نہ پاکستان رہے گا نہ سبز ہلالی پرچم۔ محمود خان اچکزئی نے طالبان حکومت مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مذاکرات میں پیش رفت کے بارے میں ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔ وزیراعظم ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر مشاورت سے مسائل کے حل کا متفقہ فارمولہ تیار کریں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اگر ارکان کو اندازہ ہو کہ پاکستان کس طرح کے نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ تو وہ روایتی سیاست نہ کریں۔ قانونِ حرکت کے مطابق ہر عمل کا ردعمل ہوتا ہے۔ جنگ ایک بھنور ہے۔ اسے ہر قیمت پر جیتنے کیلئے لڑنا پڑتا ہے۔ ورنہ ہارنے کی صورت میں ملک نقشے سے غائب ہو سکتے ہیں۔ امریکہ خطے سے جاتے ہوئے ہم سے ناراض ہے۔ پاکستان جلنے اور چلنے کے دوراہے پر ہے۔ اگر ہم نے عقل کے ناخن نہ لئے تو یہ سبز ہلالی پرچم نہیں رہے گا۔ امریکی ہمیں اتحادی کی بجائے دشمن سمجھتے ہیں اور پاکستان کو ناکام قرار دیتے ہیں۔ امریکہ کے ہمارے بارے میں احساسات اور عزائم اچھے نہیں ہیں۔ اگر ہم قبائل کے ساتھ جنگ میں الجھ گئے تو ممکن ہے کہ عالمی سازش میں نہ پھنس جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت بارے فوج اور ملٹری اتفاق رائے ضروری ہے۔ فیصلے کرنے کی قوت آئی ایس آئی اور فوج کی بجائے سیاسی قیادت کو ہونی چاہیئے، غریب کو انصاف فراہم کرنا ہو گا۔ اگر طالبان کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، تو سو بار اس پر سوچا جائے۔ ملٹری آپریشن اس وقت تک نہ کیا جائے، جب تک افغانستان سے معاملات طے نہیں کر لئے جاتے۔ نواز شریف تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر ملکی مسائل کے حل کیلئے سب سے مشاورت کریں۔ ہم نے کبھی کسی ڈکٹیٹر کا ساتھ نہیں دیا۔ ٹیکنوکریٹ کی حکومت بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ آخری پارلیمنٹ ہے اگر اس کو چھیڑنے کی کوشش کی گئی تو پھر کچھ باقی نہیں رہے گا۔ آئی ایس آئی کو میرا اور مجھے آئی ایس آئی کا اچھی طرح پتہ ہے، کسی آدمی کو گولیاں مارنا قابل مذمت ہے۔ ہماری ایجنسیاں اتنی نالائق نہیں کہ وہ نشانہ نہ لے سکیں۔ پاکستان کا کوئی بھی قانون دان جنگ اور جیو کی چھ گھنٹے کی نشریات پر اسے سزا سے نہیں بچا سکے گا۔

خبر کا کوڈ : 383108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش