0
Monday 30 Jun 2014 19:37

وزیرستان چھوڑے ایک ماہ کا عرصہ ہو چکا، کالعدم تحریک طالبان

وزیرستان چھوڑے ایک ماہ کا عرصہ ہو چکا، کالعدم تحریک طالبان
اسلام ٹائمز۔ تحریک طالبان پاکستان نے کہا ہے کہ طالبان اس وقت وزیرستان کا علاقہ چھوڑے ہو ئے ایک ماہ کا عرصہ ہو چکا ہے ۔ٹی ٹی پی کی قیادت اس وقت افغانستان میں ملا عمر کی مہمان ہے ۔ ہم مستقل بنیادوں پر نہیں بلکہ پھر واپس آئیں گے۔ پاکستان کے ساتھ یہ جنگ ہم نے شروع نہیں کی۔ ہم تو افغانستان میں لڑ رہے تھے لیکن جب پاکستانی فوج نے ہم پر حملہ کیا تو پھر ہم نے دفاعی جہاد شروع کیا۔۔ ہمارے گھر تباہ ہوگئے ، ہمارے تمام رشتہ دار مارے گئے اور ہم پر امریکی اور پاکستانی جیلوں میں انسانیت سوز سلوک کیا گیا۔ اس لیے ہم اٹھ کھڑے ہوئے۔ اتنی قربانیوں کے صلے میں ہمیں اللہ ضرور با برکت شریعت سے نوازے گا۔ ان خیالات کا اظہار تحریک طالبان سے وابستہ نام نہ بتانے کی شرط پر ذرائع نےمیڈیا سے خصوصی گفتگو میں کیا ۔ ذرائع کے مطابق ہمیں کل تک مجاہد کہا گیا اور روس کے خلاف ہمیں اسی حساصادارے نے کیا استعمال نہیں کیا ۔ اگر روس کے خلاف جہاد تھا تو امریکہ کے خلاف کیوں نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں طالبان رہنماءکا کہنا تھا ۔اس میں کوئی شک نہیں پاک آرمی کو برتری حاصل ہے اور اس کی وجہ فضائی قوت ہے جو عسکریت پسندوں کے پاس نہیں اسی لئے شوری نے فیصلہ کیا تھا کہ ان حالات میں اپنی طاقت کو ضائع کرنے کی بجائے وقتی طور پر ملک اور علاقہ چھوڑ دیا جائے۔ جو مشہور کمانڈر اور رہنماءتھے انھوں نے افغانستان میں پناہ لے لی اور جو غیر معروف تھے وہ کراچی، پشاور، سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں چھپ گئے ہیں ۔ ان میں سے بہت سے طالبان نے اپنی شناخت چھپانے کے لئے اپنی داڑھیاں چھوٹی کروالیں اور کچھ خلیجی ممالک میں بھی چلے گئے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں ذرائع کی کہنا تھا کہ اگر حکومت شریعت کو نافذ کر دے سود کو خیر آباد کردے تو ہماری جنگ ختم ہو جائے گی ۔ امریکہ اور انڈیا کی مدد کے بارے میں ذرائع کا کہنا تھا کہ اس وقت منفی قوتوں کا پرپیگنڈہ دم توڑ گیا امریکہ کیا ٹی ٹی پی کو فنڈز دے رہا ہے یاوہ کولیشن فنڈ سے پاک آرمی کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے ۔ جبکہ انڈیا نے تو طالبان کے خلاف جنگ کی سپورٹ کی ہے اور طالبان نے حالیہ دنوں میں انڈیا کے جاسسوں کو گرفتار کی ہے جو تمام مسلمان تھے ۔انھیں مسلمانوں کی جاسسوسی کے جرم میں قتل کر دیا گیا ہے ۔ ذرائع نے ایک سوال کے جواب میں تصدیق کی ہے کہ ان کی صفوں میں اب تعلیم یافتہ افراد بھی شامل ہو چکے ہیں جو اپنے شعبوں کے ماہر ہیں ان میں انجنئیرز،ڈاکٹروغیرہ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 396420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش