0
Saturday 2 Aug 2014 23:38

مستونگ میں بچیوں پر تیزاب پھینکنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

مستونگ میں بچیوں پر تیزاب پھینکنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائیگا، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ مستونگ میں بچیوں پر تیزاب پھینکنے والے ظالم صفت افراد کا پیچھا کرکے ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کو قرار واقع سزا دی جائے گی۔ کارکن پارٹی کو مضبوط بنائیں پارٹی کی بدولت آج مجھ جیسا ایک عام آدمی وزیراعلٰی بنا ہوا ہے۔ شعوری و سیاسی پلیٹ فارم سے ہی ساحل وسائل پر اپنا حق اختیار رکھنے کے قابل ہونگے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ اس کے خلاف کوئی بھی سازش قبول نہیں کریں گے۔ اپنے وسائل پر اختیار رکھنا ہمارا قومی و سیاسی حق ہے۔ جس سے کوئی بھی ہمیں دستبردار نہیں کر سکتا ہے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ تعلیم ہماری پہلی ترجیح ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نیں کریں گے اور کوئی کوتاہی بھی قابل قبول نہ ہوگی۔ تعلیمی اداروں کی تمام ضروریات کو پورا کیا جائیگا۔ مستونگ کے تمام ڈاکٹروں کی حاضری کو یقینی بنایا جائیگا۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔ اغواء برائے تاوان کی وارداتوں پر قابو پا لیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پولیس و لیویز فورس کی کارکردگی انتہائی قابل تعریف ہے۔ شہید اور زخمی ہونے والے پولیس اور انتظامی افسران کو انعامات دئیے جائیں گے اور پولیس و لیویز فورس کو مزید جدید اسلحہ و دیگر ساز و سامان فراہم کیا جائیگا۔

وزیراعلٰی نے کہا کہ ایک سال قبل جب اقتدار قبول کیا تو حالات انتہا کی حد تک خراب تھے۔ اغواء برائے تاوان سب سے بڑا کاروبار تھا۔ روزانہ ڈکیتیاں ہو رہی تھیں، شاہراہیں غیر محفوظ تھیں لیکن اللہ کے فضل و کرم سے آج ایک سال بعد حالات بالکل تبدیل ہو چکے ہیں۔ ہماری تمام شاہراہیں محفوظ ہیں۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ مستونگ و بلوچستان میں بیشتر علاقوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے زراعت بےحد متاثر ہو رہی ہے۔ پندرہ سال سے جاری خضدار دادو فیڈر اور ڈیرہ غازی خان لورالائی فیڈر پر کام بند تھا لیکن موجودہ صوبائی حکومت نے ایک سال کے دوران وفاقی حکومت کی مدد سے ان اہم منصوبوں کو مکمل کر دیا ہے۔ خضدار دادو فیڈر مکمل ہو چکا ہے اور ڈیرہ غازی خان لورالائی فیڈر دس دن کے بعد مکمل ہو جائے گا اور ہمیں 600 میگاواٹ بجلی ملے گی۔ جس سے بلوچستان کے زمینداروں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیپ حکومت نے ایک میڈیکل کالج ہمیں دیا۔ ہم نے ایک سال میں بولان میں یونیورسٹی جبکہ دیگر تین میڈیکل کالجز اور پانچ یونیورسٹیاں قائم کر دیں۔ اس سال مزید تین کیمپس کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ تعلیم پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں۔ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔ بچوں کی بہتر تعلیم کیلئے اسکالرشپ بھی دئیے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 402664
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش