0
Friday 10 Oct 2014 18:41

سخت ترین حالات میں بچیوں کی تعلیم کے لیے جد وجہد کرنے والی سترہ سالہ ملالہ نے نوبل انعام جیت لیا

سخت ترین حالات میں بچیوں کی تعلیم کے لیے جد وجہد کرنے والی سترہ سالہ ملالہ نے نوبل انعام جیت لیا
اسلام ٹائمز۔ نوبیل پرائز کی ویب سائٹ کے مطابق ملالہ اپنے سے کہیں زیادہ خطرناک دشمن کے سامنے ڈٹ گئی اور بچیوں کی تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز بلند کی، انہیں سوات میں طالبان کی طرف سے جاری تشدد اور سخت ترین حالات میں بچیوں کی تعلیم کے حق میں جرتمندانہ آواز اٹھانے کے صلے میں انعام سے نوازا گیا ہے۔ ملالہ یوسف زئی کا تعلق سوات کے صدر مقام مینگورہ سے ہے، انکی عمر سترہ سال ہے۔ سوات میں 2009 میں فوجی آپریشن سے پہلے حالات انتہائی کشیدہ تھے اور شدت پسند مذہبی رہنما مولانا فضل اللہ کے حامی جنگجو وادی کے بیشتر علاقوں پر قابض تھے جبکہ لڑکیوں کی تعلیم پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس زمانے میں طالبان کے خوف سے اس صورتِ حال پر میڈیا میں بھی کوئی بات نہیں کر سکتا تھا۔ ان حالات میں ملالہ یوسف زئی نے کمسن ہوتے ہوئے بھی انتہائی جرات کا مظاہرہ کیا اور مینگورہ سے گل مکئی کے فرضی نام سے بی بی سی اردو سروس کےلیے باقاعدگی سے ڈائری لکھنا شروع کی۔ اس ڈائری میں وہ سوات میں پیش آنے والے واقعات بیان کیا کرتی تھیں۔ اس ڈائری کو اتنی شہرت حاصل ہوئی کہ ان کی تحریریں مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں بھی باقاعدگی سے شائع ہونے لگیں۔ ملالہ پر میڈیا کے دو بین الاقوامی اداروں نے دستاویزی فلمیں بھی بنائیں جن میں انھوں نے کھل کر تعلیم پر عائد کردہ پابندیوں کی بھرپور مخالفت کی تھی۔ گل مکئی کے نام سے سوات سے ڈائریاں لکھ کر عالمی شہرت حاصل کرنے والی ملالہ یوسفزئی کو اکتوبر سنہ 2012 میں طالبان نے حملے کا نشانہ بنایا تھا۔ حملے کے وقت وہ مینگورہ میں ایک سکول وین سے گھر جا رہی تھیں۔ اس حملے میں ملالہ سمیت دو اور طالبات بھی زخمی ہوئی تھیں۔ ابتدائی علاج کے بعد ملالہ کو انگلینڈ منتقل کر دیا گیا جہاں وہ صحت یاب ہونے کے بعد زیرِ تعلیم ہیں۔ بعدازاں حکومتِ پاکستان نے انھیں سوات میں طالبان کے عروج کے دور میں بچوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر نقد انعام اور امن ایوارڈ دیا تھا۔ انھیں 2011 میں انٹرنیشنل چلڈرن پیس پرائز کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ نوبیل کی انعامی رقم 12 لاکھ ڈالر کے قریب ہے۔ یہ رقم ملالہ یوسف زئی اور کیلاش ستیارتھی میں برابر تقسیم کی جائے گی۔ کیلاش ستیارتھی کو یہ ایوارڈ ان کی کوششوں کے صلے میں دیا گیا ہے، جو انھوں نے بچوں اور نوجوانوں کے استحصال کے خلاف جدوجہد اور تمام بچوں کے لیے تعلیم کے حق کے لیے کیں۔ پاکستانی وزیرِ اعظم نواز شریف سمیت دنیا اور ملک کی تمام ممتاز سیاسی اور سماجی شخصیات نے ملالہ کو یہ اعزاز حاصل کرنے پر مبارک باد دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 413996
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش