0
Friday 7 Nov 2014 01:00

گجرات، پنجاب پولیس نے اپنا جرم چھپانے کیلئے توہین صحابہ کا سنگین الزام لگایا، وصی نقوی

گجرات، پنجاب پولیس نے اپنا جرم چھپانے کیلئے توہین صحابہ کا سنگین الزام لگایا، وصی نقوی
اسلام ٹائمز۔ گجرات کے تھانہ سول لائنز میں جمعرات کی صبح شہادت پانے والے شاعر اہل بیت سید طفیل حیدر نقوی کے بھائی سید وصی حیدر نقوی نے پنجاب پولیس کی جانب سے لگائے گئے توہین سپاہ کے سنگین الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ متوفی نے صحابہ کی شان میں کسی قسم کی گستاخی نہیں کی اور اس کی دماغی حالت بھی مکمل طور پر درست تھی، پولیس نے جرم چھپانے کے لئے سنگین الزام لگایا۔ وصی حیدر نقوی کا اسلام ٹائمز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سید طفیل حیدر جھنگ سے گجرات شام غریباں کی مجلس کے سلسلہ میں آیا تھا، جسے بدھ کی شام ساڑھے سات بجے کے قریب پولیس نے گرفتار کیا، اور جمعرات کی صبح اے ایس آئی فراز نوید نے وحشیانہ انداز میں کلہاڑیوں کے وار کرکے اسے شہید کیا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب پولیس میں شدت پسندی اور عام شہریوں پر وحشیانہ تشدد معمول کی بات ہے، جس کے بعد اپنے کارندوں کو قانون کی گرفت سے بچانے کے لئے سنگین الزامات لگا دیئے جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ میڈیا میں صبح سے یہ خبر چل رہی تھی کہ گجرات میں پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) نے توہین صحابہ کا الزام لگا کر زیرِ حراست ملزم کو قتل کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گجرات کے سول لائن تھانے میں اے ایس آئی فراز نوید نے توہین صحابہ کا الزام لگا کر زیر حراست ملزم طفیل حیدر کو کلہاڑیوں کے پے دَر پے وار کر کے شہید کر دیا۔ جھنگ کے رہائشی 45 سالہ سید طفیل حیدر کو تھانہ سول لائن پولیس نے نواحی گاؤں سے ایک معمولی جھگڑے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ذرائع کے مطابق مقتول طفیل حیدر مجلس پڑھنے آیا تھا جبکہ اس کا ذہنی توازن بھی درست نہیں تھا۔ تفتیش کے دوران ملزم طفیل اور اے ایس آئی فراز نوید کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، جو بڑھ کر ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ جس کے بعد طیش میں آکر اے ایس آئی نے ملزم کو گردن پر کلہاڑیوں کے وار کرکے قتل کر دیا۔ پولیس نے ملزم اے ایس آئی فراز نوید کو گرفتار کرکے آلۂ قتل برآمد کرلیا ہے۔ جبکہ مقتول کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لئے عزیر بھٹی ہیڈ کوارٹر ہسپتال گجرات منتقل کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 418322
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش