0
Wednesday 3 Dec 2014 16:05
مذاکرات کیلئے حکومت کو ہی پہل کرنی ہوگی

بحران سے نکلنے کیلئے بامقصد مذاکرات کئے جائیں، سراج الحق

بحران سے نکلنے کیلئے بامقصد مذاکرات کئے جائیں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگر حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہو جائے تو مسئلہ حل ہوسکتا ہے، عمران خان کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران دھاندلی میں ملوث تھے۔ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے تحریک انصاف کے چیئرمیں عمران سے بنی گالہ میں ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا حکومت جوڈیشل کمیشن بنا دے تو مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ فائنل فیصلہ آنے تک فریقین اپنے موقف پر قائم رہیں گے۔ سراج الحق نے کہا بحران سے نکلنے کے لئے بامقصد مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، سنجیدہ مذاکرات سے بہت سے مسئلے ہوجاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فریقین میں مذاکرات کی خواہش موجود ہے، ہمارے سنجیدہ مسائل چوک اور چوراہوں میں حل نہیں ہونے چاہئیں۔ عمران خان کے ترجمان نعیم الحق نے کہا الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران دھاندلی میں ملوث تھے۔ نعیم الحق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف تینوں ججوں کا احترام کرتی ہے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق سیاسی جرگہ پھر متحرک، امیر جماعت اسلامی نے بنی گالا میں کپتان سے ملاقات کی، سراج الحق کہتے ہیں بڑے جلسے تو حکومت بھی کر رہی ہے، پی ٹی آئی سمجھتی ہے مقصد کے حصول کا راستہ احتجاج ہے، مذاکرات کیلئے حکومت کو ہی پہل کرنی ہوگی۔ بنی گالا میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا گفتگو میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمارا مؤقف ہے بحران سے نکلنے کیلئے بامقصد مذاکرات کئے جائیں، سب کا مطالبہ ہے کہ دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئے، اُمید ہے دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جلسے جلوس جمہوری کلچر کا حصہ ہیں، کوئی پابندی نہیں لگا سکتا، حکومت خود بھی بڑے بڑے جلسے کر رہی ہے، پی ٹی آئی سمجھتی ہے احتجاج جاری رکھ کر مقاصد حاصل کرسکتی ہے، مذاکرات کیلئے حکومت کو ہی پہل کرنی ہوگی۔ سراج الحق نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن دونوں نے ان سے مشاورت کی ہے، اس موقع پر عمران خان کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا تھا کہ باضابطہ مذاکرات کیلئے ابھی تک حکومت نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ تینوں ججز قابل احترام ہیں، تاہم جب تک الیکشن کمیشن کے ارکان کو تبدیل نہیں کیا جاتا، اس ایکسرسائز کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 423057
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش