0
Wednesday 24 Dec 2014 10:49

مقبوضہ کشمیر کے انتخابی نتائج، نریندر مودی کا خواب چکنا چور

مقبوضہ کشمیر کے انتخابی نتائج، نریندر مودی کا خواب چکنا چور
اسلام ٹائمز۔ پچیس نومبر سے بیس دسبر تک پانچ مرحلوں میں ہونے والے کٹھ پتلی اسمبلی کے انتخابی نتائج نے دلچسپ صورتحال کو جنم دیا ہے۔ 87 رکنی اسمبلی میں پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی نے 32 اور بی جے پی نے 25 نشستیں حاصل کرکے تمام سیاسی پنڈتوں کو حیران کر دیا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابی نتائج نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا آئین کے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کا خواب چکنا چور کر دیا ہے۔ وادی سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق کوئی جماعت تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ تیسرے نمبر پر آنے والی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی جماعت نیشنل کانفرنس نے 11 اور کانگرس نے 15 نشستیں حاصل کی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ معلق پارلیمنٹ آنے کے بعد مخلوط حکومت ہی بنے گی۔ انتخابی نتائج آنے کے بعد پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کی محبوبہ مفتی نے بی جے پی کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔ دوسری طرف ریاست جھاڑ کھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی میں بی جے پی 40 نشستیں حاصل کرکے اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی 63 سالہ انتخابی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ انتخابات کے دوران جموں اور اسلام پسند حلقوں کے قریب سمجھی جانے والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے کشمیر میں برتری حاصل کی ہے۔ کشمیر اسمبلی کی کل 87 نشستیں ہیں، جن میں سے 46کشمیر، 37 جموں اور 4 لداخ میں ہیں۔ نتائج میں پی ڈی پی 32 سیٹیں لے کر سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے جبکہ بی جے پی کو 25 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ غور طلب ہے کہ بی جے پی نے انتہائی مہنگی اور جارحانہ میڈیا مہم کے ذریعہ باور کرایا تھا کہ وہ کشمیر سے بھی کئی نشستوں پر فتح پائے گی اور اپنے بل پر اگلی حکومت بنائے گی۔ لیکن وادی سے درجنوں مسلم چہرے سامنے لانے کے باوجود یہ جماعت وادی میں ایک بھی سیٹ پر جیت درج نہ کرا سکی۔ شکست کھانے والے عمرعبداللہ کا کہنا ہے کہ کشمیر میں الیکشن کا مطلب رائے شماری نہیں۔
خبر کا کوڈ : 427783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش