واشنگٹن:
اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق انٹرنیٹ پر خفیہ معلومات جاری کرنیوالے بین الاقوامی ادارے وکی لیکس کی طرف سے لاکھوں امریکی سفارتی دستاویزات جاری کرنے کے فیصلے نے دنیا بھر میں ہل چل مچا دی ہے۔خفیہ دستاویزات کی تعداد تیس لاکھ بتائی جاتی ہے جو ایک دو روز میں جاری کی جائیں گی۔ان میں سے زیادہ تر دستاویزات اتحادی ممالک میں امریکی سفارت خانوں کی طرف سے واشنگٹن بھیجے گئے ٹیلے گرامز پر مشتمل ہیں۔
دستاویزات کے ذریعے اتحادی ممالک کے متعلق امریکا کے پوشیدہ خیالات اور باہمی روابط کا انکشاف کیا جائے گا،جس سے کئی ممالک کی حکومتوں کے درمیان تناؤ پیدا ہو سکتا ہے۔برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ان دستاویزات میں مختلف ممالک کے سربراہان کی بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے بارے میں بھی معلومات ہیں۔امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور دیگر امریکی حکام نے چین اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک سے رابطے کر کے انہیں اعتماد میں لیا ہے۔ واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کے ترجمان فلپ کرالی کا کہنا ہے کہ امریکا خود کو بدترین صورت حال کیلئے تیار کر رہا ہے۔امریکی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف ایڈ مرل مائیک مولن نے وکی لیکس سے استدعا کی کہ وہ خفیہ دستاویزات کو منظر عام پر نہ لائے کیونکہ اس سے امریکی فوج اور امریکا کے حامیوں کی جانیں خطرے میں پڑجائیں گی۔برطانوی فوج کے عہدے دار ایئر وائس مارشل اینڈریو Vallance کا کہنا ہے کہ خفیہ امریکی فائلوں کے اجرا سے برطانیہ کی قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔