0
Tuesday 1 Feb 2011 10:08

مصر میں آج سے ملین مارچ کا آغاز،حکومت کے خاتمہ تک جاری رہے گا،فوج کا مظاہرین پر تشدد سے انکار

مصر میں آج سے ملین مارچ کا آغاز،حکومت کے خاتمہ تک جاری رہے گا،فوج کا مظاہرین پر تشدد سے انکار
قاہرہ:اسلام ٹائمز-مصری صدر حسنی مبارک کے خلاف عوامی مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا اور 50 ہزار افراد قاہرہ کے التحریر اسکوائر پر جمع ہوئے اور صدر سے اقتدار چھوڑنے اور عوام سے غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ دوسری جانب مصری آرمی نے مظاہرین پر تشدد کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ صدر حسنی مبارک پر عالمی دباوٴ بڑھ گیا ہے اور یورپی یونین نے مصری حکومت سے آزادانہ اور شفاف الیکشن کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ادھر اپوزیشن جماعتوں نے حسنی مبارک پر استعفے کیلئے دباؤ ڈالنے کیلئے آج (منگل کو) ملین مارچ کا اعلان اور حکومت سے مذاکرات کیلئے البرادی کو اپنا نمائندہ نامزد کیا ہے۔ ادھر حکومت نے مارچ کو روکنے کیلئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے اس کا دورانیہ بھی بڑھا دیا ہے اور ٹرین سروس کو معطل کر دیا ہے جبکہ تحریر چوک پر سیمنٹ کے بلاک اور ٹینک کھڑے کر کے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں ادھر پاکستان سمیت غیر ملکیوں کا انخلا بھی جاری ہے اور 300 بھارتی شہری وطن واپس پہنچ گئے جبکہ مصر میں فوج نے عوامی مظاہروں کے ساتویں روز بھی اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دو جیٹ طیاروں اور ایک ہیلی کاپٹر کو قاہرہ کے التحریر اسکوائر پر نچلی پروازوں کیلئے بھیجا۔ یہ پروازیں وقفے وقفے سے جاری رہیں۔ فوجی ٹینکوں کا ایک دستہ بھی اسکوائر پہنچا جسے مظاہرین نے گھیرے میں لے کر اس کا راستہ روک دیا۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین میں بغاوت کے جذبات واضع طور پر نظر آ رہے ہیں اور وہ فوج پر انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرنے کا الزام بھی لگا رہے ہیں۔ادھر مصر میں احتجاج کے بعد پاکستان سمیت غیر ملکیوں کا انخلاء جاری ہے۔
روزنامہ جسارت کے مطابق مصر میں پیر کو ساتویں روز بھی مظاہرے جاری رہے۔ مظاہرین نے آج(منگل کو) صدر حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کیلئے ملین مارچ اور عام ہڑتال کی کال دیدی جبکہ صدر حسنی مبارک نے نئے وزیراعظم احمد شفیق کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں جمہوریت لانے کیلئے وہ اپوزیشن سے مذاکرات کریں۔ اسرائیل نے امریکا، یورپ اور دیگر ممالک میں موجود اپنے سفارتکاروں کو کہا ہے کہ وہ مصری صدر حسنی مبارک کیلئے حمایت حاصل کریں۔ فرانسیسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مظاہروں کے ایک منتظم عید محمد نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ عام ہڑتال شروع کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ (آج) منگل کو قاہرہ میں ملین مین مارچ کیا جائے گا اور عام ہڑتال حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ 
دریں اثناء حسنی مبارک نے حکومت بچانے کیلئے اپنے 30 سالہ دورے اقتدار میں پہلی دفعہ نائب صدر اور نئے وزیراعظم کو مقرر کیا ہے۔ حسنی مبارک نے نئی کابینہ سے حلف لے لیا ہے ان کی نئی کابینہ میں وزیر خارجہ کو برقرار رکھا گیا ہے جبکہ وزیر داخلہ حبیب کو تبدیل کر کے سابق پولیس جنرل محمد واغدی کو لایا گیا ہے۔ دریں اثناء بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق مصری صدر حسنی مبارک نے نئے وزیراعظم احمد شفیق کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپوزیشن سے مذاکرات کرکے ملک کو بتدریج جمہوریت کی طرف لے جانے کی کوئی راہ تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کے ذریعے سیاسی، قانونی اور پارلیمانی ریفارمز کر کے ملک میں جمہوریت لانا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ ملک میں افراط زر میں کمی لائے، غریب طبقے کی امداد کے لیے فنڈز مہیا کرے جبکہ برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حسنی مبارک 2 قریبی مشیروں، نئے منتخب نائب صدر عمر سلمان اور وزیر دفاع محمد تنتاوی نے حسنی مبارک کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں اور واشنگٹن حکام ان کے بغیر مصر قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ادھر مصر کے سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کی ہے کہ مظاہرین کی جانب سے ملین مین مارچ کی کال کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے ملک میں ٹرینوں کی آمدورفت بند کر دی ہے۔ دریں اثناء برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق الائیڈ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سینئر ایگزیکٹو رافیل رابرٹس نے بتایا کہ نہر سویز سے گزرنے والے بحری جہازوں کو کوئی براہ راست خطرہ لاحق نہیں ہے۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے امریکا، یورپ اور دیگر ممالک میں موجود اپنے سفارتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ یہ حسنی مبارک کیلئے حمایت حاصل کریں اور مغرب کو یہ باور کرائیں کہ حسنی مبارک کی حکومت مغرب کے مفاد اور مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے ضروری ہے تاہم اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس کی تصدیق یا تردید کرنے سے معذرت کرلی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسرائیل نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصر میں ایران طرز پر انقلاب آ سکتا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ امید ہے کہ مصر ماضی میں کیے گئے امن معاہدے کی پاسداری کرے گا۔ علاوہ ازیں احتجاج کے بعد مصر سے پاکستان سمیت غیر ملکیوں کا انخلا جاری ہے۔ امریکا اور دیگر ممالک نے شہری واپس لانے کیلئے خصوصی طیارے بھیج دیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مصر میں پھنسے 150 سے زائد پاکستانی خاندانوں کو وطن واپس لانے کیلئے سی ون تھرٹی سمیت دیگر اقدامات کرنے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ قاہرہ میں پاکستانی سفارتخانہ پاکستانی خاندانوں سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ادھر امریکا نے عالمی سمندر میں موجود بحری بیڑے کو شہری واپس لانے کیلئے مصر جانے کا حکم دیا ہے جبکہ فرانس، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک نے طیارے قاہرہ بھیج دیے ہیں۔ برطانیہ نے بھی 3 ہزار شہریوں کو لانے کیلئے طیارے بھیجے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 52803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش