0
Wednesday 10 Jun 2009 19:47
سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر:

ایران کی ایٹمی ٹیکنولوجی کو روکنا ناممکن ہے: برجنسکی

ایران کی ایٹمی ٹیکنولوجی کو روکنا ناممکن ہے: برجنسکی
امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر زیبگنوف برجنسکی نے کہا ہے کہ ایران کی ایٹمی توانائی کے میدان میں ترقی کو روکنا ممکن نہیں ہے۔ وہ "نیشنل ایرانین امریکن کاونسل" کے زیر اہتمام ایران کے بارے میں ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا: "ایران کے ساتھ جنگ کا نقصان صرف امریکہ اور اسرائیل کو ہو گا اور یہ وہ چیز ہے جس کی وجہ سے ہمیں یقین ہے کہ اسرائیل کبھی بھی ایران پر حملہ نہیں کرے گا۔ ایران پر حملہ ایک دردناک اور ویران کن اقدام ثابت ہو گا جو ایرانیوں میں قومی تعصب بیدار ہونے کا سبب بنے گا"۔ امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ اگر ہم عراق کے ذریعے اسرائیل کے جنگی طیاروں کو پرواز کی اجازت نہ دیں تو انکے پاس ایران پر حملہ کرنے کیلئے اور کوئی راستہ نہیں بچے گا۔ برجنسکی نے کہا کہ چونکہ امریکہ فی الحال عراق اور افغانستان کی جنگوں میں مشغول ہے لہذا ایران پر حملے کی صورت میں امریکہ کو کوئی کامیابی نصیب نہیں ہو گی۔ انہوں نے امریکہ کی طرف سے ایران پر ممکنہ حملے کی صورت میں پیش آنے والے خطروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایک بڑا خطرہ ایران کا جوابی حملہ قرار دیا اور کہا: "افغانستان کی صورتحال کا بگڑنا، خلیج فارس کو ہمارے لئے خطرناک علاقہ بنا دینا اور تیل کی ترسیل کو روک دینا ایسے اقدامات ہیں جو ایران کر سکتا ہے جسکی وجہ سے عالمی اقتصاد پر منفی اثر پڑ سکتا ہے"۔ انہوں نے ایران کے ساتھ امریکہ کی طرف سے بات چیت کے طریقے کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا: "مذاکرات میں دونوں ممالک کے قومی مفادات کو مدنظر رکھا جائے اور ایسا راہ حل اپنایا جائے جسکے ذریعے ایران کو محدود پیمانے پر یورینیم انرچمنٹ کی اجازت دی جائے کیونکہ ایران کی ایٹمی ٹیکنولوجی کی ترقی کو روکنا ناممکن ہے"۔ برجنسکی نے کہا: "ایرانی یہ کہ چکے ہیں کہ وہ ایٹمی ہتھیاروں کی دستیابی کے درپے نہیں ہیں اور انکے پاس کسی قسم کے ایٹمی ہتھیار موجود نہیں ہیں اور ہمارا دین ہمیں ایسے ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دیتا"۔ انہوں نے مزید کہا: "اگر مذاکرات کا سلسلہ چل پڑے تو اس میں کئی موضوعات پر بیک وقت بات چیت ہو سکتی ہے۔ مثلاً افغانستان اور اقتصادی مسائل میں ایران کا کردار"۔ انہوں نے کہا: "یہ ایک اچھی بات ہے کہ براک اوباما مستقبل کیلئے سابق صدر کی نسبت ایک مختلف سوچ کے حامل ہیں۔ اوباما نے مصر میں اپنی تقریر میں اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کیلئے سنجیدگی سے کوشش کریں گے"۔
خبر کا کوڈ : 6515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش