0
Sunday 24 Apr 2011 11:20

سابق وزیر خارجہ کی متحدہ رابطہ کمیٹی سے ملاقات، آر جی ایس ٹی کے بجائے زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے، شاہ محمود قریشی

سابق وزیر خارجہ کی متحدہ رابطہ کمیٹی سے ملاقات، آر جی ایس ٹی کے بجائے زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے، شاہ محمود قریشی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلئے آر جی ایس ٹی کے بجائے بڑے زمینداروں کی زرعی آمدنی پر ٹیکس نافذ کیا جانا چاہئے۔ نئے صوبوں کے مطالبے پر غور کرنے میں حرج نہیں۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو عزیز آباد میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے وفاق کو مضبوط و مستحکم بنانا چاہتی ہے۔ شاہ محمود قریشی کے ساتھ بات چیت میں اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ ہم بلوچ عوام کے ساتھ ہیں اور پاکستان کو بچانے کیلئے بلوچستان کے مسئلہ کو ترجیح دینی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھتہ مافیا، لینڈ مافیا اور اسلحہ مافیا کے خاتمے کے بغیر امن ممکن نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج نائن زیرو پر جس محبت اور گرم جوشی سے میرا استقبال کیا گیا ہے یہ مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ الطاف بھائی کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے پاکستان کی سیاست میں متوسط طبقے کو صحیح معنوں میں سیاسی کردار ادا کرنے کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں بحیثیت پاکستانی ایم کیو ایم کے قومی سیاست میں آنے کے فیصلے کی تائید کرتا ہوں اور ہم ایم کیو ایم کو پنجاب میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ معاشی چیلنج پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ توانائی کا بحران اور امن وامان کی صورتحال قومی معیشت پر اثرانداز ہوتی ہے لہٰذا پاکستان کو مستحکم اور ملک کی معاشی ترقی چاہنے والی سیاسی قوتوں کا یکجا ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب آبادی کے لحاظ سے بڑا صوبہ ہے لہٰذا اچھی حکمرانی کیلئے نئے صوبوں کے مطالبہ پر غور کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے دیانتداری اور خودداری کی سیاست کی ہے اور پاکستان کے وقار کا سودا نہیں کیا۔ اگر اتحاد کرسی کے بچاوٴ کیلئے ہوں تو اس پر میرے تحفظات ہیں، لیکن اگر اتحاد پاکستان کے عوام کی ترقی وخوشحالی کیلئے ہوں تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے اور میں نے ایک ادنیٰ پاکستانی کی حیثیت سے نائن زیرو کا دورہ کیا ہے۔ 
ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کو نائن زیرو تشریف لانے پر خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہاکہ آج کی ملاقات میں ہم نے پاکستان میں غریب و متوسط طبقے کی سیاست کی اہمیت پر بات کی، متوسط طبقہ ہی کسی بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہوتا ہے، اس طبقہ کو دیوارسے لگانے سے ملک کی معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اکائیوں کو مضبوط و مستحکم بنا کر اور صوبوں کو مکمل صوبائی خودمختاری دیکر پاکستان کے وفاق کو ناقابل تسخیر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ حکومت کیلئے آزمائش ثابت ہو گا، ملک کی معاشی ترقی اور عوام کی بہتری کیلئے حکومت کو ایم کیو ایم کی تجاویز پر غور کرنا چاہئے۔ کراچی پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے، کراچی کے امن و امان کو درست کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہو سکتی ہے، جرائم پیشہ عناصر کی اکثریت غیرمقامی ہے اور کراچی میں بھتہ مافیا، ڈرگ مافیا، اسلحہ مافیا اور لینڈ مافیا کے خاتمے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ملاقات میں ایم کیو ایم کے شہید کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق اور لیجنڈ فنکار معین اختر کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ قبل ازیں شاہ محمود قریشی نے ایک نمائندہ وفد کے ہمراہ ہفتہ کے روز ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو عزیز آباد پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان سے ملاقات کی۔
خبر کا کوڈ : 67465
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش