0
Thursday 28 Apr 2011 19:17

وزارتوں کا کوئی لالچ نہیں،مسائل کے حل کیلئے قومی ایجنڈا ضروری، پنجاب میں نئے صوبوں کے حامی،سندھ کی تقسیم کے مخالف ہیں، پرویزالٰہی

وزارتوں کا کوئی لالچ نہیں،مسائل کے حل کیلئے قومی ایجنڈا ضروری، پنجاب میں نئے صوبوں کے حامی،سندھ کی تقسیم کے مخالف ہیں، پرویزالٰہی
لاہور:اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ کے سینئر مرکزی رہنما چودھری پرویزالٰہی نے سابق ضلع ناظم لاہور میاں عامر محمود کی والدہ کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے چودھری شجاعت حسین کا ایم کیو ایم اور مولانا فضل الرحمن سے رابطہ ہے اور ان سے مشاورت کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ہماری پارٹی کو نہ تو وزارتوں کا لالچ ہے اور نہ ہی مشاورتوں کا، کیونکہ ہماری پارٹی کتنی بار یہ سب کچھ حاصل کر چکی ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان اس وقت جن مسائل میں گھرا ہے اس کو ان سے کسی طرح نکالا جائے، جب تک تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی ہو کر ایک متفقہ قومی ایجنڈا تیار نہیں کرتیں تب تک بہتری آنے کی کوئی توقع نہیں، بلکہ حالات مزید خرابی کی طرف جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملک کی بہتری، غریب عوام کی بہتری چاہتے ہیں تو پھر اپنی انا کو، اپنے نفع و نقصان کو ایک طرف کرنا ہو گا اور مثبت سوچ سے آگے بڑھنا ہو گا، تبھی بہتری آ سکتی ہے۔
چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ حکومت میں شمولیت کی پیشکش پر چاروں صوبوں سے پاکستان مسلم لیگ کے صوبائی صدور نے چودھری شجاعت حسین کو پورا اختیار دیا ہے، چاروں صوبوں میں مشاورت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، ہم نے بھی پورے پنجاب کی ساڑھے 3 سو سے زائد شخصیات سے فرداً فرداً مشورہ کیا ہے اور تمام لوگوں نے ہمیں مکمل اختیار دیا ہے کہ ملکی مفاد اور عوام کی فلاح کیلئے بات چیت کی جائے اس لیے ہماری کوشش ہے کہ قومی حکومت اور قومی ایجنڈے کے حوالے سے پیش رفت ہو۔ پاکستان مسلم لیگ کی پہلی ترجیح عوام کے مسائل اور قومی معاملات ہیں ہمیں صرف پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان کے عوام کیلئے سوچنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جو لوگ ن لیگ کی طرف گئے ہیں ان کیلئے واپسی کے دروازے کھلے ہیں جبکہ ان میں سے کچھ واپس بھی آ گئے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہمارے ایجنڈے میں یہ بات شامل ہے کہ جنوبی پنجاب اور ہزارہ الگ الگ صوبے بنیں، ہم سندھ کی تقسیم کے خلاف ہیں، وہاں کوئی نیا صوبہ نہیں بننا چاہئے۔
پرویز مشرف کے انٹرویو کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اسلام آباد وفاق کے کنٹرول میں ہے یا صوبے کے کنٹرول میں؟ جب ان حدود کا ہی نہیں پتا تو اس بیان پر کیا کہا جا سکتا ہے۔ اگر وفاق کو سکیورٹی کیلئے فورس کی ضرورت پڑتی ہے تو وہ کسی صوبے سے بھی سکیورٹی طلب کر سکتا ہے، اس میں سارا اختیار وفاقی حکومت کو حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں، لاقانونیت ختم ہو، امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جائے، پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کا بہت برا حال ہے، ہر 20 منٹ بعد 10 ڈکیتیاں ہو رہی ہیں نہ کوئی پوچھنے والا ہے اور نہ ہی کوئی دیکھنے والا، صوبائی حکمرانوں کی دانش کا یہ حال ہے کہ ان کو تعلیم کے مسائل کا علم ہی نہیں، ہم نے نئے سکول، کالج بنائے مگر یہ ان کو سٹاف ہی نہیں دے سکے اور بات کر رہے ہیں دانش سکول کی۔
خبر کا کوڈ : 68507
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش