0
Saturday 21 May 2011 23:07

ڈرون حملوں کے خلاف کراچی میں تحریک انصاف کا دھرنا، ہزاروں افراد کی شرکت، امریکیوں کو نکال دیا جائے، عمران خان

ڈرون حملوں کے خلاف کراچی میں تحریک انصاف کا دھرنا، ہزاروں افراد کی شرکت، امریکیوں کو نکال دیا جائے، عمران خان

کراچی:اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے زیراہتمام امریکی ڈرون حملوں کے خلاف کراچی میں نیٹی جیٹی پل پر دو روزہ احتجاجی دھرنے کا آغاز ہو گیا جس میں مختلف مذہبی، سیاسی و قوم پرست جماعتوں، سول سوسائٹی، سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ دہشت گردی کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور جلسہ گاہ کی حفاظت کے لیے 4 سو پولیس اہلکاروں کی شفٹ وار تعیناتی کی گئی اور کئی علاقوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا۔ دھرنا اتوار کی شام تک جاری رہے گا، جس کا مقصد ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج سمیت کراچی سے نیٹو کے لیے جانے والی سپلائی کو روکنا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دھرنے سے خطاب اور مختلف رہنماؤں سے ملاقات میں کہا ہے کہ ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتیں متحد ہو کر پاکستان بچانے کے لیے امریکی مداخلت کے خلاف کردار ادا کریں گے، پاکستان سے امریکیوں کو نکال باہر کریں گے۔ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہیں، کسی صورت برداشت نہیں کیے جاسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی کال پر ہفتہ کو کراچی میں دھرنے میں شرکت کے لیے لوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ شروع ہو گیا اور اندرونِ ملک سے آنے والے تحریکِ انصاف کے کارکنان اور عام شہری بھی کراچی پہنچنے۔ شہر بھر میں دھرنے سے متعلق بینرز اور پوسٹرز آویزاں کیے گئے اور اکثر علاقوں میں استقبالی کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے کے آخری روز اتوار کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، جس سے اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کو لرزہ طاری ہو جائے گا، اب عوام کے حقوق چھیننے کا وقت آ گیا ہے، امریکا کی امداد ہمیں نہیں چائیے، پاکستانی قوم اتنی غیرت مند ہے کہ وہ ملک کے لیے پیسہ اکٹھے کر کے دے سکتی ہے۔ آفات اور سانحات میں قوم نے اس بات کو ثابت کر دکھایا ہے۔ پاکستان کو ایک آزاد اور خومختار ملک بنانے کے لیے تمام قومیتوں اور مذاہب کو اکھٹا کریں گے۔ پاکستان کو آزاد اور خودمختار ملک بنانے کے لیے بلٹ پروف گاڑی کلچر کا خاتمہ کریں گے۔ ایوان صدر، وزیراعظم اورگورنر و وزیراعلیٰ ہاؤسیز کو ختم کر کے اسے تعلیم اداروں کے لیے وقف کر دیں گے۔ 
عمران خان نے مزید کہا کہ ہم ظلم اور ناانصافی کے خلاف اور اپنی خودمختاری کے لیے دھرنا دے رہے ہیں۔ ہم امریکا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں سے دہشت گردوں کی فیکٹریاں بن رہی ہیں۔ پاکستان دہشت گرد ملک نہیں ہے۔ حکمرانوں کی بات پر نہ بیرونی ملک کو اعتبار ہے اور نہ عوام ان کی بات پر اعتبار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حقوق کی جنگ ہے، جسے فوجی آپریشن کر کے آزادی کی جنگ بنا دیا گیا ہے، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم بلوچوں کو ان کے حقوق دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف یہ بھی وعدہ کرتی ہے کہ وہ اپنے لوگوں کے خلاف کوئی فوجی آپریشن نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں زرداری کا نہیں قائداعطم کا پاکستان چائیے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ 90 روز میں ختم ہو سکتی ہے اگر پولیس کو غیرجانبدار اور غیرسیاسی بنا دیا جائے۔ کراچی 20 سال قبل تیزی سے ترقی کر رہا تھا۔ تاہم کراچی میں لاشیں گری تو پیسہ دبئی چلا گیا اور دبئی ترقی یافتہ ہو گیا۔ ہم کراچی کو پھر ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور اس کو مثالی ترقی دیں گے، یہاں روزگار کے اتنے مواقع ہوں گے کہ باہرکے لوگ یہاں روزگارکے لیے آئیں گے۔ 
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس (ر) وجہیہ الدین، ماروی میمن، سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شکیل قادری، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی، تحریک انصاف کے رہنماؤں علی اصغر، میاں محمد رشید، مولا بخش کھٹیان، عالمگیر محسود، شاہ فرمان، پاسبان کے شفیع اسماعیل، تحریک انصاف کے نعیم الحق، ایوب شر، گلوکار عظمت علی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
 دریں اثناء احتجاجی دھرنے سے خطاب کے بعد رات بھر تحریک انصاف کا دھرنا جاری رہا۔ نیٹی جیٹی پل پر تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کے کارکنوں نے دھرنا دے کر رات گزاری۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی کارکنوں کے ساتھ جناح برج (نیٹی جیٹی) پر رات گئے تک دھرنا دیا۔ جبکہ اس موقع پر تحریک انصاف کے نغمات کے علاوہ ملی گیت اور علاقائی نغمات بھی پیش کیے گئے، جس پر دھرنے کے شرکاء رقص کرتے رہے۔ کراچی گڈز ٹرانسپورٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن اور آئل ٹیکرز اونرز ایسوسی ایشن نے بھی دھرنے کی حمایت کی تھی جس کی وجہ سے کراچی سے نیٹو سپلائی بند رہی۔ اس موقع پر آرٹسٹ خالد انعم نے قومی ترانہ اور ملی نغمے پیش کیے۔ اب تک جماعتِ اسلامی، سنی تحریک، جسقم ، ممتاز بھٹو اور رسول بخش پلیجو، تحریک استقلال، جمعیت علمائے اسلام، سندھ نیشنل فرنٹ اور خاکسار تحریک کے رہنما اور کارکنان بھی شامل ہیں۔

خبر کا کوڈ : 73480
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش