0
Monday 30 May 2011 19:30

ہمیں انتہا پسندی اور شدت پسندی کو مسترد کرنا ہو گا، پرویز مشرف

ہمیں انتہا پسندی اور شدت پسندی کو مسترد کرنا ہو گا، پرویز مشرف
سکردو: اسلام ٹائمز۔ سابق صدر پاکستان پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میرے دور حکومت میں گلگت بلتستان میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبہ جات مکمل کئے گئے، گلگت بلتستان کی عوام کو قراقرم یونیورسٹی کا تحفہ دیا جبکہ استور کو گلگت اور سکردو سے لنک کرنے کے لئے پکی سڑکیں بنائی، میرا مشن تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام ملک کے دیگر صوبوں کی طرح ترقی کی راہ پر گامزن ہوں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے یادگار شہداء چوک پر ایک بڑے جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ میں نے گلگت بلتستان کی تاریخ میں 55 کروڑ کے ترقیاتی بجٹ کو بڑھا کر ساڑھے 7 ارب کر دیا اور 60 سالہ احساس محرومی کے خاتمے کے لئے آئینی پکیج منظور کیا۔ اُنہوں نے کہا آج ملک نازک دور سے گزر رہا ہے اور ملک میں ایسی کوئی سیاسی پارٹی نہیں، جو ملک کو بحرانوں سے نکالے اسی لئے میں نے "آل پاکستان مسلم لیگ" بنائی ہے، عوام میرا ساتھ دیں تاکہ میں اپنے اہداف کو مکمل کر سکوں۔
 اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی کسی سیاسی پارٹی کو غریب عوام کی کوئی فکر نہیں ہے جبکہ دہشت گردی نے ملک کو تباہ کر دیا ہے اگر ہم دہشت گردوں کے خلاف متحد نہیں ہونگے تو پاکستان صومالیہ اور افغانستان بن جائیگا۔ ہمیں انتہا پسندی اور شدت پسندی کو مسترد کرنا ہو گا ورنہ ہم ترقی کی دوڑ میں دُنیا سے پیچھے رہ جائینگے۔ اُنہوں نے کہا کہ میں گلگت بلتستان کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ 2012ء میں اُنکے درمیان ہونگا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان لسانی اور ثقافتی بنیاد پر وجود میں نہیں آیا بلکہ یہ ملک ایک اسلامی نظریے کے نام پر وجود میں آیا ہے، پاکستان اللہ کی طرف سے ایک نعمت ہے لیکن کچھ سیاسی جماعتوں نے اپنے مفادات اور اقتدار کے لئے ملک کو گروی رکھ دیا ہے اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر رکھا ہے، ہم عوامی حمایت سے اقتدار میں آ کر ایسے عناصر کو بھاگنے پر مجبور کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 75671
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش