رزمک:
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان میں محسود قبائل کا 23 رکنی جرگہ لاپتہ ہو گیا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ محسود قبائل کے اس جرگے کو اغواء کر لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ محسود قبائل کے سرکردہ سربراہان اور قبائلی عمائدین و مشران سمیت 23 ارکان پر مشتمل جرگہ ہفتہ کی شام رزمک کے علاقے مہاجر بازار سے اغواء کر لیا گیا۔ ان لوگوں نے آپریشن راہ نجات میں کھل کر حکومت کی حمایت کی تھی اور اب بھی انہوں نے آئی ڈی پیز کی واپسی اور بحالی میں حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ ان کو کس گروپ نے اغواء کیا ہے اور ان کے حکومت سے مطالبات کیا ہیں۔ تاہم ایک بات جو اس واقعے سے ثابت ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ شمالی وزیرستان میں مثالی امن کے قیام کے سلسلے میں حکومتی دعوے یکسر غلط ہیں۔