0
Thursday 7 Jul 2011 15:34

کراچی میں خون کی ہولی جاری، مزید 12 افراد قتل، تین دنوں میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 37 ہو گئی

کراچی میں خون کی ہولی جاری، مزید 12 افراد قتل، تین دنوں میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 37 ہو گئی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود قتل و غارتگری جاری ہے۔ آج مزید بارہ افراد موت کی نیند سلادیئے گئے۔ تین دنوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سینتیس ہو گئی۔ رحمان ملک نے ایک بار پھر شرپسندوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کر دی۔ روشنیوں کے شہر کراچی میں آتش و آہن کا کھیل جاری ہے۔ موٹر سائکل پر ڈبل سواری پر پابندی بندوق برداروں اور معصوموں کی جانوں سے کھیلنے والوں کا کچھ بگاڑ سکی اور نہ ہی وزیراعلٰی کی زیر صدارت اجلاس کا کچھ اثر ہوا۔ شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ہدایات بھی ہوا میں تحلیل ہو گئیں یا پھر نمٹنے والے مزید اعتبار و اختیار کے متمنی ہیں۔ وجہ کچھ بھی ہو آج مزید بارہ انسانوں سے زندہ رہنے کا بنیادی حق چھین لیا گیا۔ 
صبح سویرے ملیر پندرہ میں جام گوٹھ کے قریب فائرنگ سے ایک تیس سال کا جوان ہلاک ہو گیا۔ گلستان جوہر کے مشہور پرفیوم چوک پر کار پر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا، دو افراد زخمی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے قریب بھی دو افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ گارڈن سے دو لاشیں ملی ہیں۔ مکی مسجد کے قریب فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور ہلاک ہوا۔ خدا کی بستی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوئے۔ آفریدی کالونی میں بھی ایک شخص کی زندگی کا چراغ گل کر دیا گیا۔ بلدیہ ٹاون میں نامعلوم افراد کے دستی بم حملے سے چار افراد زخمی ہوئے۔ دو دن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سینتیس ہو گئی۔ قصبہ موڑ، قذافی چوک، کٹی پہاڑی، زرینہ کالونی اور علی گڑھ کالونی میں کشیدگی برقرار ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے گذشتہ رات تین بجے کراچی پولیس کے سربراہ اور رینجرز کے قائمقام ڈائرکٹر جنرل کو فون کیا۔ انہوں نے دونوں افسران کو متاثرہ علاقوں میں نفری دگنی کرنے، شرپسندوں سے سختی سے نمٹنے اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔
دیگر ذرائع کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی اور پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج تازہ واقعات میں مزید 12 افراد ہلاک خاتون سمیت پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ تین روز سے بدامنی میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن، حسن اسکوائر اور شیر شاہ میں منگل کو ایک ہی وقت میں اچانک فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ جس سے شہر بھر میں افراتفری پھیل گئی تھی۔ حسن اسکوائر اور شیرشاہ میں تو صورتحال پر قابو پالیا گیا تھا تاہم قصبہ کالونی میں فائرنگ کا سلسلہ خونی لڑائی میں بدل گیا، دو گروپوں میں مورچہ بند فائرنگ کا سلسلہ آج بھی جاری ہے، جہاں تازہ واقعات میں ایک خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے۔ اس آبادی میں آج تک درجن سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد زخمی ہوئے، دو گروپوں کے مابین لڑائی بلدیہ ٹاوٴن، رشید آباد اور کئی دیگر علاقوں تک پھیل چکی ہے۔
 پولیس کے مطابق ملیر کے علاقے میمن گوٹھ میں زاہد علی کو فون کر کے گھر سے بلوا کر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا، گذشتہ رات گارڈن کے چڑیا گھر کے قریب فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور سمیت تین افراد ہلاک ہوئے۔ گلستان جوہر میں محکمہ موسمیات کے قریب ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہونے والوں کے ورثاء نے یونیورسٹی روڈ پر لاشوں کے ہمراہ احتجاج بھی کیا۔ پولیس کے مطابق بلدیہ ٹاوٴن نمبر 7 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا۔ جبکہ گلستان جوہر میں پرفیوم چوک کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہوئے، سرجانی ٹاوٴن کے علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور سات افراد زخمی ہوئے۔ شاہ فیصل کالونی اور ناظم آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوئے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہونے کے باوجود بدامنی کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی جا رہی۔
خبر کا کوڈ : 83550
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش