0
Sunday 11 Sep 2011 23:11

9/11 کا واقعہ امت مسلمہ پر امریکی سرپرستی میں جنگ مسلط کرنے کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، منورحسن

9/11 کا واقعہ امت مسلمہ پر امریکی سرپرستی میں جنگ مسلط کرنے کا سوچا سمجھا منصوبہ تھا، منورحسن
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن کی اپیل پر 11 ستمبر کو ملک بھر میں ’’ یوم سیاہ ‘‘ کے طور پر منایا گیا اور 11 ستمبر 2001ء کے واقعہ کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف دس سالہ امریکی جارحیت کے خلاف وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں سمیت ضلعی ہیڈکوراٹر میں احتجاجی کیمپ لگائے گئے، احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں اور بعض شہروں میں سیمینارز منعقد کیے گئے، ان پروگرامات سے جماعت اسلامی کے صوبائی و ضلعی امرا و دیگر ذمہ داران نے خطاب کیا۔
لاہور میں مسجد شہدا کے سامنے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ اسامہ بن لادن پیدا ہی شہادت کے لیے ہوتے ہیں، مغرب نے حضور(ص) اور قرآن کی اہانت کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے، مسلمانوں کے حقوق پامال اور ان کی آزادیاں چھینی گئیں، امریکہ افغانستان میں اپنی شکست و ہزیمت کا بدلہ لینے اور اس پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان میں گھس آیا ہے، نائن الیون کے حوالے سے ہم اس پیغام کو پوری دنیا میں پہنچانا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ہم جہاد کے راستے کو ترک نہیں کریں گے، امریکی صدر بش بیسیویں صدی کا سب سے بڑا جھوٹا شخص تھا جس نے عراق پر خطرناک ہتھیاروں کا الزام لگا کر لاکھوں مسلمانوں کو شہید کیا، عافیہ صدیقی کی گرفتاری، لاپتہ افراد، خودکش دھماکے امریکی جنگ میں شامل ہونے کا تحفہ ہیں۔ انہوں نے کہا دہشت گردی کے ذریعے نیو ورلڈ آرڈر کو نافذ کرنے کا امریکی خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔ 
دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9/11 کے امریکی و صیہونی ڈرامے کو دس سال مکمل ہونے پر اُمت مسلمہ باالخصوص پاکستان کے خلاف امریکی عزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا پرویز مشرف اور اس کے بعد آنے والے حکمرانوں نے امریکہ نواز پالیسیوں کو جاری رکھا، جس کے نتیجے میں ملک میں دہشت گردی، مہنگائی، بے روزگاری، بد امنی، عوام الناس کا جینا محال کر دیا ہے، امریکی دہشت گردی میں شامل ہونے کا فیصلہ ایک ڈکٹیٹر کا تھا عوام اس فیصلے پر کبھی متفق نہیں ہوئے، دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ نے اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں 8 لاکھ سے زائد لوگوں کا قتل عام کیا، 30 ہزار پاکستانی اس وقت شہید ہو چکے ہیں جبکہ 5 ہزار سے زائد ہمارے فوجی جوان اس جنگ میں شہید ہو چکے ہیں۔ 
مقررین نے کہا پاکستان کو اس جنگ میں شامل ہونے کی وجہ سے 140 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، پورے ملک سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سمیت حفاظ کرام، ملک سے محبت کرنیوالے نوجوانوں، بوڑھوں، بچوں کو 5 ہزارڈالر کے عوض امریکہ کے حوالے کیا گیا، امریکی دہشت گردی کی جنگ میں مساجد، مقدس مقامات، درسگاہوں، غریب آدمی کے گھروں تک کو نشانہ بنایا گیا۔ مقررین نے کہا کہ امریکہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا سامراج ہے، ہماری قوم کبھی روس، بر طانیہ کی سامراجیت کا مقابلہ کرتی رہی ہے، امریکہ ظلم کا دوسرا نام، مسلمانان پاکستان جب تک پاکستان میں دیانت دار و انصاف کا نظام قائم نہیں کرتے اس وقت تک غلامی کی زنجیروں میں جکڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کرپٹ سیاست دان الزامات لگا رہے ہیں، قوم کو اب جاگنا ہوگا، اگر قوم نے ان کو دوبارہ منتخب کیا تو ملک تباہی کے آخری دہانے پر پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کے بیانات کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ 
انہوں نے کہا کہ غلامی میں کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، جب تک حکمران سیلاب اور دوسری آفتوں میں امریکہ کے آگے کشکول پھیلاتے رہیں گے، ہم اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں ہونگے، پاکستان ہر طرح کے عذاب میں پھنسا ہوا ہے، مگر ہم پھر بھی اللہ کی طرف لوٹنے کی بجائے امریکہ سے مدد مانگتے ہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں فرقہ واریت، لسانیت کے بت توڑ کر متحد ہونا ہوگا۔ مقررین ملکی سالمیت اس وقت خطرے میں ہے، امریکہ کے غلام حکمرانوں کے خلاف عوام کو خود اُٹھنا ہوگا، کانفرنس میں شریک تمام قائدین نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی حالیہ ویڈیو پریس کانفرنس کی پُر زور الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ میں موجود ہے کہ تحریک پاکستان کے جلسے میں خود قائداعظم نے پاکستان کا مطلب کیا لا الہ کے نعرے لگوائے، الطاف حسین جھوٹا اور مکار شخص ہے، جس نے نشے میں مست ہو کر پاکستانی قوم کے تین گھنٹے ضائع کئے۔
خبر کا کوڈ : 98035
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش