0
Thursday 28 Mar 2024 12:38

پاکستان میں بیشتر دہشتگرد حملوں میں امریکی ساختہ اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف

پاکستان میں بیشتر دہشتگرد حملوں میں امریکی ساختہ اسلحہ استعمال ہونے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں ہونے والے بیشتر دہشت گرد حملوں میں امریکی ساختہ اسلحہ استعمال ہونے کا نکشاف ہوا ہے۔ پاکستان میں ہوئے دہشت گرد حملوں سے متعلق سکیورٹی ذرائع نے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ سکیورٹی ذرائع کے اعداد و شمار کے مطابق حال ہی میں ہوئے تربت حملے میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے امریکی ساختہ اسلحہ برآمد کیا ہے، تربت حملے میں دہشت گردوں سے ایم 32 ملٹی شاٹ گرینیڈ لانچر، ایم 16/اے 4، نائٹ تھرمل وژن اور دیگراسلحہ برآمد ہوا ہے۔ 27 جنوری کو شمالی وزیرستان میں دہشت گرد نیک من اللّٰہ سے بھی امریکی ساختہ اسلحہ ملا،22 جنوری کو سمبازا ژوب پر دہشت گردوں سے برآمد اسلحہ بھی غیر ملکی ساختہ تھا۔ 19 جنوری کو میران شاہ میں پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں سے ملا اسلحہ بھی غیر ملکی تھا، 31 دسمبر کو باجوڑ میں سرحد پار کرنے والے 3 دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے جن کے قبضے سے ایم 4 کاربائن امریکی ساختہ اور دیگر اسلحہ ملا تھا۔ 29 دسمبر 2023ء کو میر علی میں دہشت گردوں سے اے کے 47 ،ایم 4 کاربائین، گولہ بارود برآمد ہوا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق پہلے بھی متعدد بار پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں غیر ملکی ہتھیار استعمال ہوئے ہیں، بی ایل اے نے انہی ہتھیاروں سے فروری 2022ء میں نوشکی اور پنجگور میں ایف سی پر حملے کیے۔ 12 جولائی 2023ء کو بھی ژوب گیریژن پر حملے میں ٹی ٹی پی نے امریکی اسلحہ استعمال کیا، 6 ستمبر 2023ء کو ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں نے امریکی ہتھیاروں سے چترال میں 2 چیک پوسٹس پر حملہ کیا۔ 4 نومبر کو میانوالی ایئر بیس پر حملے میں دہشت گردوں کے پاس غیر ملکی ساختہ اسلحہ تھا، 12 دسمبر کو درابن میں دہشت گرد حملے میں نائٹ وژن گاگلز اور امریکی رائفلز استعمال ہوئیں۔ 15 دسمبر کو ٹانک میں ہوئے دہشت گردی کے واقعے میں دہشت گروں کے پاس جدید امریکی اسلحہ تھا۔ 13 دسمبر کو کسٹمز اور سکیورٹی فورسز نے افغانستان سے آئی گاڑی سے پیاز کی بوریوں سے جدید امریکی ہتھیار برآمد کیے تھے۔
خبر کا کوڈ : 1125391
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش