0
Thursday 4 Apr 2013 20:16

حرمین شریفین آل سعود کی ذاتی ملکیت نہیں، مسلمان شیخ نمر کو سزائے موت دیئے جانے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

حرمین شریفین آل سعود کی ذاتی ملکیت نہیں، مسلمان شیخ نمر کو سزائے موت دیئے جانے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق مرجع عالیقدر جہان اسلام آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے اپنے درس خارج فقہ کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے شیعہ شہریوں اور رہنماوں کے خلاف بے جا سخت رویہ اپنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل سعود نے بعض جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر عظیم شیعہ رہنما شیخ نمر سمیت کئی شیعہ رہنماوں کو گرفتار کر رکھا ہے اور سنا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے انہیں سزائے موت دینے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ 

آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے تاکید کی کہ یہ اقدام سعودی شیعہ شہریوں کے خلاف ایک گہری سازش ہے اور شیعہ رہنماوں کے ساتھ بدسلوکی انتہائی درجہ کا ظلم اور بے انصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں بسنے والے شیعہ مسلمان ظلم اور بے انصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، جبکہ تمام سعودی شہری ملک میں بنیادی حقوق کے حصول کے خواہاں ہیں اور ایک اسلامی جمہوری نظام چاہتے ہیں۔ 
مرجع عالیقدر شیعیان جہان نے سعودی حکومت کو متنبہ کیا کہ ایسا تصور نہ کرے کہ ایک مصنوعی اور جعلی عدالت کے ذریعے ان عظیم شیعہ رہنماوں کے خلاف مقدمہ چلا کر اپنے سیاسی اہداف حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شیخ نمر کو سزائے موت دی گئی تو اسکا ردعمل پوری اسلامی دنیا میں ظاہر ہو گا۔ 

آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے تاکید کی کہ آل سعود حرمین شریفین کو اپنی ذاتی ملکیت تصور نہ کرے بلکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ خدا کی ملکیت ہیں اور ان پر دنیا کے تمام مسلمانوں کا برابر کا حق ہے۔ انہوں نے تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ اسلامک کانفرنس کی تنظیم او آئی سی کی زیر نگرانی ایک شورا بنائی جائے جو حرمین شریفین کے تمام امور کو اپنے ہاتھ میں لے کر زائرین خانہ خدا کو سعودی پلیس کے ہاتھوں اذیت و آزار سے بچائے۔ 

آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے کہا کہ آج کی دنیا میں دو قسم کے جمہوری نظام پائے جاتے ہیں، ایک مغربی جمہوریت پر مبنی نظام اور دوسران اسلامی جمہوری نظام۔ انہوں نے کہا کہ مغربی طرز پر استوار جمہوری نظام میں عوامی مطالبات کو کسی قسم کی محدودیت کے بغیر مرکزی اور بنیادی حیثیت حاصل ہے لہذا ہم دیکھتے ہیں کہ مغربی معاشروں میں اگر عوام ہمجنس پرستی جیسے بے حیائی پر مبنی قانون کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں اسکی اجازت بھی دے دی جاتی ہے۔ 

مرجع عالیقدر جہان اسلام نے کہا کہ اسلامی جمہوری نظام میں عوامی مطالبات اسلامی شریعت اور قانون کے دائرے میں محدود ہیں، لہذا اسلامی جمہوری نظام خدا کے قانون کے مطابق اور انسانیت کے تمام تقاضوں پر پورا اترنے والا نظام ہے۔ 

آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے حال ہی میں عرب ممالک میں رونما ہونے والی اسلامی بیداری کی تحریک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جانب سے حق انتخاب اور اسلامی جمہوری نظام کے نفاذ کا مطالبہ بالکل صحیح اور شرعی طور پر جائز مطالبہ ہے، لہذا تمام عرب ممالک میں عوام کو یہ حق ملنا چاہئے اور اس سلسلے میں ہمیں کسی تفریق کا قائل نہیں ہونا چاہئے۔ عوام چاہے مصر کے عوام ہوں، چاہے تیونس کے عوام ہوں، چاہے سعودی عرب کے عوام ہوں اور چاہے بحرین کے عوام ہوں سب کا حق بنتا ہے کہ وہ اسلامی جمہوری نظام کے تحت انتخاب کے حق سے برخوردار ہوں۔ 

حوزہ علمیہ قم کے عظیم مدرس اور مرجع تقلید نے تاکید کی کہ جب تک خدا کی مرضی انسان کی مرضی کے مطابق ہو خدا کی اطاعت کرنا کوئی بڑا اور مشکل کام نہیں لیکن خدا کی اطاعت تب باارزش ہوتی ہے جب انسان ایسے امر میں خدا کا مطیع ہو جو اسکی مرضی اور خواہشات کے خلاف ہو۔ آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے تاکید کی کہ مغربی جمہوریت شرک آلود نظام ہے جس میں عوام کی خواہشات کو خدا کی مرضی اور قانون پر ترجیح دی جاتی ہے، لیکن اسکے برعکس اسلامی جمہوری نظام جس میں عوام کا انتخاب اسلامی شریعت کے دائرے میں محدود ہے ایک بہترین اور خدا محور سیاسی نظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری نظام توحید کے عین مطابق ہے جسے تمام اسلامی ممالک میں نافذ ہونا چاہئے۔ 
خبر کا کوڈ : 251548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش