اسلام ٹائمز۔ عرب ویب سائیٹ’’العربیہ‘‘ کے مطابق سعودی عرب کی مقامی عدالت میں ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کے مالک اور ٹاک شو کے میزبان کے خلاف معاشرے میں فتنہ اور انتشار پھیلانے کے الزام میں مقدمے کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ پروگرام کے میزبان نے ٹاک شو میں متعدد مرتبہ القاعدہ کو “سعودی عرب کی پیداوار” قرار دیا تھا۔ اس کا خیال ہے کہ سعودی عرب کو ایک مخصوص ٹولے نے یرغمال بنا رکھا ہے جہاں عوام کے بنیادی حقوق کا کوئی تصور نہیں ہے اور وہ اپنے ٹاک شو کے ذریعے اس نظریئے کا پرچار کر رہا ہے۔ عدالت نے ٹی وی ٹاک شو کے میزبان اور چینل کے مالک کو ملک میں فتنہ اور فساد پھیلانے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے دونوں افراد کو 12 ،12 سال قید اور 20 برس تک بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔