0
Saturday 25 Oct 2014 23:59
دہشتگردی کیخلاف جنگ ہم سب کی ہے

کوئٹہ کو محفوظ بنانے کیلئے شیعہ ہزارہ سمیت تمام اقوام کے تعاون کی ضرورت ہیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

ہم سب آپکے غم میں‌ برابر کے شریک ہے
کوئٹہ کو محفوظ بنانے کیلئے شیعہ ہزارہ سمیت تمام اقوام کے تعاون کی ضرورت ہیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ جمعرات کے روز کوئٹہ میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے افسوسناک واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچنے کے لئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران اہم پیشرفت کی ہے۔ کوئٹہ کو محفوظ شہر بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ صوبائی وزیر داخلہ کو اس کام کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اس ذمہ داری سے عہدہ برا ہونے کا پختہ عزم بھی رکھتے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزراء میر سرفراز بگٹی، نواب محمد خان شاہوانی، نواب ایاز جوگیزئی، رحمت صالح بلوچ، سردار مصطفی ترین، میرخالد لانگو، سردار رضا محمد بڑیچ، رکن صوبائی اسمبلی سردار محمد صالح بھوتانی، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آئی جی پولیس عملیش خان، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی، سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ او دیگر اعلٰی حکام بھی شیعہ ہزارہ قوم سے تعزیت اور اظہار یکجہتی کے لئے وزیراعلٰی کے ہمراہ ہزارہ ٹاؤن پہنچے تھے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ سیاسی و قبائلی عمائدین کے ہمراہ یہاں آنے کا مقصد شیعہ ہزارہ قوم کی دلجوئی کرنا اور انہیں احساس دلانا ہے کہ حکومت اور صوبے کے عوام کے ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ امن و امان کے حوالے سے یقیناً ہم کٹھن اور مشکل دور سے گزر رہے ہیں، حکومتی اقدمات کی بدولت صوبے کے 29 اضلاع میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تاہم کوئٹہ سمیت دو اضلاع میں یہ صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔

انہوں نے کوئٹہ شہر میں امن و امان کے قیام کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئٹہ کو بچانا ہے۔ اس کے لئے جتنے بھی وسائل و ذرائع کی ضرورت ہے، بروئے کار لائے جائیں گے۔ کوئٹہ کے لئے محفوظ شہر کے تصور کو عملی جامہ پہنانے کے لئے صوبائی وزیرداخلہ کو ٹاسک دے دیا گیا ہے اور پولیس سمیت تمام متعلقہ ادارے ان کی بھرپور معاونت کریں گے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ ہم خلوص نیت اور پختہ ارادے کے ساتھ صوبے بھر خاص طور سے کوئٹہ اور دیگر دو حساس اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے کوئی شعوری غلطی یا خیانت نہیں کی جائے گی۔ صورتحال کی بہتری کے اقدامات میں شیعہ ہزارہ قوم اور عوام کو بھی اعتماد میں لیتے ہوئے مشترکہ حکمت عملی تیار کیا جائے گی۔ بلوچستان میں بسنے والے قطعہ نظر قوم و قبیلہ بلوچستانی ہیں، ہم سب ایک ہیں۔ ہم مل کر دہشت گردی کی جنگ لڑیں گے۔ عوام اسے اپنی جنگ سمجھیں، اس کے بغیر دہشت گردوں کو شکست نہیں دی جا سکتی۔ جمعرات کے روز امن و امان کی صورتحال، دہشت گردی کے واقعات اور ان کے پس پردہ محرکات کا جائزہ کے ساتھ ساتھ عاشورہ محرم میں سکیورٹی کے فول پروف اقدامات کو یقینی بنانے کی حکمت عملی وضع کرنے کے لئے 8 گھنٹے طویل اجلاس منعقد کیا گیا۔ جس میں تمام متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اس محرم میں گذشتہ محرم کے دوران کئے گئے اقدامات سے زیادہ مؤثر اور جامع سکیورٹی اقدامات کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے شیعہ ہزارہ قوم اور بلوچستان شیعہ کانفرنس سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ شیعہ ہزارہ قوم پڑھی لکھی باشعور اور محنت کش ہے۔ پے در پے پیش آنے والے سانحات کے باوجود انہوں نے ہمیشہ صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا ہے۔

وزیراعلٰی بلوچستان نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ شیعہ ہزارہ قوم کو مکمل تحفظ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انہیں درپیش دیگر مسائل کا بھی ترجیحی بنیادوں پر حل نکالا جائے گا۔ قبل ازیں بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داؤد آغا نے وزیراعلٰی اور صوبائی کابینہ کے اراکین کی ہزارہ ٹاؤن آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد سے ہزارہ قبیلے کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور بالخصوص بلوچستان میں فرقہ واریت نہیں اور تمام اقوام میں بھائی چارہ اور یکجہتی ہے۔ مٹھی بھر دہشت گرد عناصر ہیں جو اپنے مذموم مقاصد کا حصول چاہتے ہیں۔ تاہم ہم اپنی برادر اقوام کے ساتھ مل کر ان کے عزائم ناکام بنائیں گے۔ رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے امن و امان کے حوالے سے شیعہ ہزارہ قوم کو درپیش خدشات و تحفظات سے آگاہ کیا۔ قبل ازیں ہزار گنجی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 416403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش