0
Thursday 30 Oct 2014 23:00

کراچی، ٹارگٹڈ آپریشن اور محرم الحرام کی وجہ سے سخت سیکورٹی کے باوجود ٹارگٹ کلرز جمعرات کو بھی سرگرم

کراچی، ٹارگٹڈ آپریشن اور محرم الحرام کی وجہ سے سخت سیکورٹی کے باوجود ٹارگٹ کلرز جمعرات کو بھی سرگرم
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ٹارگٹڈ آپریشن اور محرم الحرام کی وجہ سے سخت سیکورٹی کے باوجود ٹارگٹ کلرز جمعرات کو بھی سرگرم رہے۔ فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ فائرنگ اور دستی بم حملے میں خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق عزیز بھٹی تھانے کی حدود گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار اے ایس آئی 45 سالہ قلندر بخش ولد محراب بخش ہلاک ہوگیا جبکہ اے ایس آئی سرتاج ولد اللہ بخش شدید زخمی ہوگیا۔ مقتول پولیس اہلکار گلشن اقبال تھانے میں تعینات تھے امام بارگاہ پر ڈیوٹی ختم کر کے واپس آرہے تھے۔ فیروز آباد تھانے کی حدود میں شاہراہ قائدین پر اللہ والی چورنگی کے قریب مسلح ملزمان کی فائرنگ سے کار میں سوار شخص شدید زخمی ہوگیا، فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور سڑک پر کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، واردات کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ کار سوار کو شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ اسپتال میں مقتول کی شناخت 60 سالہ محبوب علی ولد قاسم علی کے نام سے ہوئی جو کہ پی ای سی ایچ ایس بلاک 3 میں واقع صائمہ گارڈن کا رہائشی اور ایم اے جناح روڈ پر تبت سینٹر کے قریب حمزہ ٹریڈرز کے نام سے اسکی دکان ہے۔

پولیس کے مطابق مقتول آٹو اسپئیر پارٹس کا ڈیلر تھا اور اسے بھتہ وصولی کے حوالے سے دھمکیاں مل رہی تھیں، مقتول تین بیٹوں کا باپ تھا، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملزمان کار سوار تھے، مقتول کا تعلق اہل تشیع مسلک سے تھا، تاہم پولیس نے مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کر دی ہے۔ سولجر بازار تھانے کی حدود گارڈن کے علاقے میں نشتر روڈ پر پاکستان کوارٹرز کے قریب نشتر روڈ پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 28 سالہ مرتضی ولد محمد صادق شدید زخمی ہو گیا جس کو تشویشناک حالت میں سول اسپتال لایا گیا جہاں پر اس نے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ ایم ایل او سول اسپتال نے بتایا کہ مقتول سولجر بازار کا رہائشی اور اسکول ٹیچر تھا۔ پولیس کے مطابق ایم ایل او کی انٹری پر جب پولیس اسپتال پہنچی تو انکشاف ہوا کہ مقتول کے اہل خانہ لاش کو بناء پولیس کارروائی کے اپنے ہمراہ لے جاچکے ہیں۔ پولیس نے واقعے کے بارے میں بتایا کہ نشتر روڈ پر گینگ وار کے دو گروپ میں مسلح تصادم ہو اتھا جس کے نتیجے میں المرتضی اسکول سے نکلنے والا استاد فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہو گیا اور مقتول والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔

شرافی گوٹھ تھانے کی حدود پیر بخش گوٹھ میں بجلی کے گرڈ اسٹیشن کے قریب موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان کی فائرنگ سے رکشہ نمبر D-11102 پر فائرنگ کردی اور موقع سے فرار ہوگئے، فائرنگ کے نتیجے میں رکشہ ڈرائیور 30 سالہ محمد جاوید ولد محمد سلیم شدید زخمی ہوگیا جسے جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں چل بسا۔ پولیس کے مطابق مقتول محمد جاوید پرانا گولیمار غلام محمد ولیج کا رہائشی تھا۔ پولیس کے مطابق مقتول رکشہ ڈرائیور مذکورہ علاقے میں سواری کو لے کر آیا تھا، سواری چھوڑنے کے بعد جب وہ علاقے سے جا رہا تھا تو تعاقب کرنے والے ملزمان نے اسے نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے، پولیس کو شبہ ہے کہ واردات لیاری گینگ وار کی کڑی ہے۔ پیر آباد تھانے کی حدود قصبہ اسلامیہ کالونی میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 40 سالہ جان محمد جاں بحق ہو گیا۔ لاش کو پولیس کاروائی کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقتول رینجرز ایٹلیجنس کا اہلکار اور اسی علاقے کا رہائشی تھا۔ فرئیر کے علاقے ریلوے کالونی میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 30 سالہ خاتون شمیم بی بی زخمی ہوگئی۔ کورنگی کے علاقے نمبر 3 میں مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 55 سالہ نور محمد زخمی ہوگیا۔ زمان ٹاؤن کے علاقے کورنگی ڈھائی پر رکشے پر فائرنگ سے ڈرائیور 35 سالہ عبدالروف ولد عبدالغفور زخمی ہوگیا۔ محمود آباد کے علاقے اعظم بستی میں فائرنگ کے واقعے میں 30 سالہ کاشف ولد یاسین زخمی ہو گیا۔ تمام زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 417348
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش