0
Saturday 13 Jan 2018 22:14

کوئٹہ، پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی کے اراکین بھی عبدالقدوس بزنجو کے حق میں نکلے

کوئٹہ، پشتونخوامیپ اور نیشنل پارٹی کے اراکین بھی عبدالقدوس بزنجو کے حق میں نکلے
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں ہفتے کی روز صوبہ بلوچستان کے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے موقع پر صوبائی اسمبلی میں پشتونخوامیپ کے رکن اسمبلی منظور احمد کاکڑ نے اپنے پارٹی نمائندے سید لیاقت آغا کی بجائے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار عبدالقدوس بزنجو کو ووٹ دیا۔ اسی طرح نیشنل پارٹی کے بھی تین اراکین اسمبلی نے بھی میر عبدالقدوس بزنجو کے حق میں اپنا ووٹ ڈالا۔ وزارت اعلٰی کے لئے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پشتونخوامیپ کی جانب سے الگ الگ امیدواروں کا اعلان کیا گیا تھا۔ بعدازاں پشتونخوامیپ کے صوبائی سیکرٹریٹ سے جاری بیان بھی واضح کیا گیا کہ پشتونخوامیپ کے تمام چودہ اراکین قائد ایوان کے لئے اپنے پارٹی امید وار سید لیاقت آغا کو ووٹ دینگے۔ لیکن آج صبح جب اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوا تو پشتونخوامیپ کے رکن بلوچستان اسمبلی منظور احمد کاکڑ نے اپنے پارٹی نمائندے کی بجائے میر عبدالقدوس بزنجو کو ووٹ دیا۔ بعدازاں پشتونخوامیپ کی مرکزی قیادت کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے منظور احمد کاکڑ کی بنیادی پارٹی رکنیت کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق منظور احمد کاکڑ کا مولانا عبدالواسع سے رابطہ ہوا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ جمعیت علماء اسلام (ف) میں شمولیت اختیار کر لیں گے۔ دریں اثناء نیشنل پارٹی کی جانب سے بھی گزشتہ روز فیصلہ کیا گیا تھا کہ نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کے موقع پر ووٹنگ کے عمل سے غیر جانبدار رہا جائے گا اور نیشنل پارٹی کے گیارہ اراکین صوبائی اسمبلی کسی امیدوار کو بھی ووٹ نہیں دینگے۔ لیکن بائیکاٹ کے باوجود آج نیشنل پارٹی کے تین اراکین فتح محمد بلیدی، میر خالد لانگو اور میر مجیب الرحمان محمد حسنی نے اپنا ووٹ میر عبدالقدوس بزنجو کے حق میں ڈالا۔
خبر کا کوڈ : 696815
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش