0
Saturday 14 Apr 2018 00:09

کارکنان بھی صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جماعت کی کال کا انتظار کریں، نواز شریف

کارکنان بھی صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جماعت کی کال کا انتظار کریں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہیں عدالتوں سے اسی قسم کے فیصلے کی توقع تھی اس سے ظاہر ہوتا ہے میری ذات ہی ہدف ہے۔ لاہور جاتی امرا میں کارکنان سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے کہنا تھا کہ عدالتوں نے اسی قسم کے فیصلوں کی توقع تھی، یہ سب انتقامی کارروائیاں ہیں اور فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ میری ذات ہی ہدف ہے۔ نواشریف کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے ذریعے عوام سے ان کی قیادت نہیں چھینی جاسکتی ہے، ماضی میں بھی ہمارے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہیں لیکن ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی تیار ہیں، نااہلیوں کے فیصلے عوامی مشن سے نہیں ہٹا سکتے، کارکنان بھی صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جماعت کی کال کا انتظار کریں۔

تاحیات نااہل کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیرِاعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستان اور قوم کے آزمائش کا دن ہے، عوام نے نوازشریف کو 3 مرتبہ وزیرِاعظم منتخب کیا لیکن پاکستان کو ایٹمی دھماکوں کے ذریعے ناقابلِ تسخیر قوت بنانے والے رہنما کو ملک و قوم کی خدمت سے عدالتی فیصلے کے ذریعے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف محض ایک فرد کا نام نہیں بلکہ نظریئے اور فلسفے کا نام ہے، ان جیسے رہنما اپنی جماعت اور عوام کی رہنمائی کے لئے کسی روایتی عہدے یا منصب کے مرہونِ منت نہیں ہوتے۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کو ایک ہی مقدمے میں 4 ، 4 بار نااہل کیا جارہا ہے، پہلے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارتِ عظمیٰ سے نااہل کیا گیا پھر پارٹی صدارت سے نکالا گیا اور جب انتقام کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو تاحیات نااہلی کا فیصلہ بھی آگیا، انہیں یہ نہیں پتا کہ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں بلکہ صرف تب تک ہے جب تک فیصلے دینے والے کرسیوں پر بیٹھے ہیں، مخالفین کو یقین ہے نوازشریف کو انتخابات میں شکست نہیں دے سکتے اس لئے نااہل کررہے ہیں، لیکن جسے اللہ اور عوام نہ روکے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔
خبر کا کوڈ : 717752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش