0
Monday 30 Apr 2018 18:32

شیعہ علماء کونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ہزارہ کی ٹارگٹ کلنگ پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا

شیعہ علماء کونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ہزارہ کی ٹارگٹ کلنگ پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات میں ہزارہ برادری کے افراد اور سکیورٹی اہلکاروں کی مسلسل شہادتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان کے دارالحکومت میں سوات اور شمالی وزیرستان جیسے آپریشن کا مطالبہ اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے شیعہ نسل کشی پر از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے، ہزارہ عوام میں عدم تحفظ پیدا ہو رہا ہے، قومی سیاسی اور مذہبی شخصیات کا تحفظ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے، ان سے واپس لی گئی سکیورٹی بحال کی جائے، خاص طور پر متحدہ مجلس عمل کے رہنماوں علامہ عارف حسین واحدی، مولانا فضل الرحمان اور دیگر سے گارڈز واپس لینا تشویشناک ہے، دہشتگردوں سے ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔ خاص طور پر دہشتگردی کی حالیہ لہر نے ریاستی اداروں کو مزید چوکنا کر دیا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے عوام اور ریاست کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، دہشتگردوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مداخلت بھارت کی طرف سے ہو امریکہ یا افغانستان سے ہمیں اپنے گھر کو درست رکھنا ہے، مقامی لوگ ہی دہشتگردوں کے سہولت کار کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ ان کے مقامی نیٹ ورک کو توڑے بغیر کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی، یہ سب ذمہ داری سکیورٹی اداروں کی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی اور خفیہ معلومات کو بہتر کریں۔ بلوچستان میں ایک عرصے سے شیعہ ہزارہ اور سکیورٹی ادارے دہشتگردوں کے نشانے پر ہیں، عوام کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات کرنے ہوں گے، ورنہ دہشتگرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو جائیں گے، انہیں سکیورٹی فورسز نے پہلے بھی ناکام بنایا، ان شااللہ اب بھی بنایا جائے گا۔ عوام حیران ہیں کہ ابھی تک آپریشن ردالفساد کوئٹہ میں کامیاب کیوں نہیں ہو رہا؟چیف جسٹس نے بڑے بڑے ایشوز پر از خود نوٹس لیا ہے۔ ڈیرہ اسمٰعیل خان اور کوئٹہ میں ایک عرصے سے جاری شیعہ ٹارگٹ کا بھی از خود نوٹس لیں۔
خبر کا کوڈ : 721533
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش