0
Sunday 23 Nov 2014 23:02

عراق، امریکی فوج سنی قبائل کو مسلح کرے گی، ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا منصوبہ

عراق، امریکی فوج سنی قبائل کو مسلح کرے گی، ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا منصوبہ
اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے لیے تیار کردہ ایک دستاویز میں، امریکی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ہتھیاروں کی خریداری پر ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ آئے گی، یہ رقم 1.6 ارب ڈالر کا حصہ ہے، جو عراقی اور کُرد افواج کی تربیت پر خرچ کے لیے درکار ہے، تاکہ اُن باغیوں کے ساتھ نبردآزما ہونے میں مدد ملے، جو عراق اور شام کے وسیع ترخطے کو اپنے تسلط میں لے چکے ہیں۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ سنی قبائلیوں کو اسلحے کی اِس کھیپ میں، 5000 حملہ آور ہونے والے ہتھیار، راکٹ کی مدد سے چلائے جانے والے 50 گرنیڈ لائنچرز، 12000 گرنیڈ اور 50 توب خانے کے گولے شامل ہوں گے۔ واضح رہے کہ داعش کو کچلنے کے بہانے امریکہ نے عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے خلاف سینکڑوں فضائی کارروائیاں کی ہیں، جب کہ عراقی فوجیوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے 3000 سے زائد مشیر تعینات کیے ہیں۔ تاہم، امریکہ نے پیدل فوج تعینات نہیں کی، اور اُس کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے کا اُس کا کوئی ارادہ بھی نہیں۔ دوسری طرف عراقی افواج نے بتایا کہ اُنھوں نے داعش سے دو عدد شہروں کا قبضہ واگزار کرا لیا ہے، جن کے نام جلالا اور سعدیہ ہیں، جو بغداد سے 115 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہیں۔ خطے کا کنٹرول چھڑانے کی اِس لڑائی کے دوران، کم از کم 10 کُرد ’پیشمرگہ‘ اور ملیشیا کے عسکرت پسند ہلاک ہوئے، جب کہ تقریباً 50 باغی بھی مارے گئے۔ یاد رہے کہ امریکیوں طیاروں نے کوبانی کی جنگ کے دوران ہتھیار گرائے تھے، جو داعش جنگجووں نے اٹھا لیے تھے۔
خبر کا کوڈ : 421078
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش