1
0
Friday 11 Jan 2019 07:34

First class idiots

First class idiots
اداریہ
امریکہ کے وزیر خارجہ یا سیکرٹری آف اسٹیٹ کا ایک ایسا مضحکہ خیز بیان منظرعام پر آیا ہے، جس پر ایک طرف رونے اور دوسری طرف قہقہے لگانے کو دل کرتا ہے۔ رونا اس لیے آتا ہے کہ امریکی حکام کی سطح فکری اتنی پسماندہ اور پست ہوگئی ہے کہ چاپلوسی نیز اپنے ریاستی مفادات کے حصول اور اپنے دشمن کے مخالف کی تعریف ایسے الفاظ میں کر رہے ہیں، جس کا نہ سر ہے اور نہ پیر۔ قہقہہ لگانے کا اس لیے دل کرتا ہے کہ اگر امریکہ کے وزیر خارجہ ڈونالڈ ٹرمپ کو ایسے مشورے دے گا تو نہلے پہ دہلے والی بات ثابت ہوگی۔ ٹرامپ اس طرح کے مشوروں کے بغیر پہلے ہی گوگل کے سرچ انجن میں بے وقوف یا احمق کے نام سے مشہور ہیں اور اگر اس نے مائیک پمپئیو کے مشوروں پر کان دھرنا شروع کر دیا تو ان کے اقدامات اور انکی شخصیت کے لیے گوگل کو احمق سے شدید کوئی اور اصطلاح ڈھونڈنی پڑے گی۔ امریکہ کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کو انسانی حقوق کی پاسداری کے حوالے سے سعودی عرب سے سبق سیکھنا چاہیئے۔

یاد رہے کہ یہ جملہ امریکی وزیر خارجہ کی اس تقریر کا ہے، جو انہوں نے مصر میں کرنی تھی، لیکن اس تقریر کا متن دورہ مصر سے پہلے ہی میڈیا کے ہاتھ لگ گیا۔ اس بیان پر صرف اتنا کہا جا سکتا ہے کہ
ان عقل کے اندھون کو الٹا نظر آتا ہے
مجنوں نظر آتی ہے لیلا نظر آتا ہے

سعودی عرب جس کو اقوام متحدہ، انسانی حقوق بالخصوص بچوں کے حقوق کی پائمالی کا ذمہ دار ٹھہرا چکی ہے، سعودی عرب جیلوں اور عقوبت خانوں میں تیس ہزار سے زائد سیاسی قیدی بغیر کسی مقدمے کے زندگی کے انتہائی دشوار ایام گزار رہے ہیں۔ سعودیہ جہاں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سعودی جیلوں میں قید 42 فیصد قیدی سیاسی ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سیاسی قیدیوں پر کوئی بڑا الزام مثلاً تختہ الٹنے کا، حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا، مسلح تحریک شروع کرنے کا یا ملکی مفادات کے خلاف اقدامات انجام دینے وغیرہ کا نہیں ہے، بلکہ ان میں اکثریت پر آل سعود کی اس طرح تعریف نہ کرنے کا الزام ہے، جس طرح یہ شاہی خاندان چاہتا ہے۔

سعودی عرب کی فورسز نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ بحرین اور یمن میں جس طرح انسانی حقوق کی پائمالی کی مرتکب ہو رہی ہیں، اس کی دنیا میں کہیں اور مثال نہیں ملتی۔ سعودی عرب کا شاہی نظام قرون وسطیٰ کے استبدادی نظام کی مکمل عکاسی کر رہا ہے، اس کے باوجود اگر امریکی حکام اسلامی جمہوریہ ایران کو اس بات کی تلقین کریں کہ وہ سعودی عرب سے انسانی حقوق کی پاسداری کا سبق حاصل کریں تو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی بدھ کی تقریر کا یہ جملہ قلب و ذہن میں آجاتا ہے، جس میں آپ نے فرمایا ہے "بعض امریکی حکام یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ پاگل ہیں، لیکن میں اس کو قبول نہیں کرتا بلکہ امریکی حکام پہلے درجے کے احمق ہیں۔" یاد رہے کہ مغربی میڈیا نے رہبر معظم کی اس اصطلاح کا ترجمہFirst class idiots کیا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 771417
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
رھبر کی خوبصورت تعبیر(پہلے درجے کے احمق) حقیقت کی ترجمانی ہے۔
ہماری پیشکش