0
Tuesday 27 Sep 2011 22:57

پاکستان کو امریکی غلامی اور آزادی میں سے ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو گا، صاحبزادہ فضل کریم

پاکستان کو امریکی غلامی اور آزادی میں سے ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو گا، صاحبزادہ فضل کریم
لاہور:اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے رکن صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کو امریکی دھمکیوں اور الزامات کے تناظر میں تفصیلی خط ارسال کیا ہے، جس میں صدر اور وزیراعظم سے کہا گیا ہے کہ اب امریکہ کو خدا حافظ کہنے کا وقت آ گیا ہے اس لیے حکومت امریکہ نواز پالیسی کو تبدیل کرنے کا بڑا فیصلہ کر لے۔ پوری قوم حکومت کا ساتھ دے گی، کیونکہ امریکہ نے پاکستان کی بے پناہ قربانیوں کا اعتراف کرنے کی بجائے الزام تراشی اور بلیک میلنگ کا رویہ اختیار کر کے پاکستان دشمنی کا کھلا مظاہرہ کیا ہے۔ خط میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومت امریکی الزامات، دھمکیوں اور غیرسفارتی رویے پر عالمی برادری کو اعتماد میں لینے کے لیے تمام قابل ذکر ممالک میں پارلیمانی وفود بھیجے اور اسلام آباد میں مقیم تمام سفارتکاروں کو پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کرنے کا اہتمام کرے۔
خط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں جرأتمندانہ قومی پالیسی تشکیل دے کر کانفرنس میں شریک تمام قومی راہنماؤں سے اس پر عمل کا حلف لیا جائے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے اپنے خط میں کہا ہے کہ کراچی اور بلوچستان کے مسئلہ کو بھی اے پی سی کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے خط میں لکھا ہے کہ اگر اے پی سی میں عوامی امنگوں کے مطابق کوئی بڑا اور دلیرانہ فیصلہ نہ ہوا اور آل پارٹیز کانفرنس محض بریفنگ تک محدود رہی تو یہ قوم کی بدقسمتی اور بہت بڑا المیہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حکمران امریکہ سے خوفزدہ نہ ہوں۔ اگر امریکہ نے پاکستان پر جارحیت کی حماقت کی اور ریاستی سطح پر حقیقی جہاد کا اعلان ہوا تو پوری قوم سروں پر کفن باندھ کر اور شوق شہادت سے سرشار ہو کر میدان میں اترے گی اور پاکستان امریکہ کے لیے ویتنام ثابت ہو گا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے اپنے خط میں بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ کی قوم پرست جماعتوں کو بھی اے پی سی میں بلانے پر زور دیا ہے، تاکہ قوم پرست جماعتوں کو قومی دھارے میں لا کر نفرتوں کو ختم اور قومی یکجہتی کو فروغ دیا جا سکے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے خط میں لکھا ہے کہ پاکستان کو امریکی غلامی اور آزادی میں سے ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو گا۔ انہوں نے خط میں صدر اور وزیراعظم سے کہا ہے کہ اب ڈٹے ہو تو ڈٹے رہنا کیونکہ قوم اس نازک مرحلے پر کسی بھی طرح کی سودے بازی اور مصلحت پسندی برداشت نہیں کرے گی۔ 
خبر کا کوڈ : 101986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش