0
Tuesday 11 Oct 2011 09:45

دہشتگردوں کیخلاف مزید کارروائی کرنا ہو گی، امریکا کے بعد ایساف کا بھی پاکستان سے "ڈو مور" کا مطالبہ

دہشتگردوں کیخلاف مزید کارروائی کرنا ہو گی، امریکا کے بعد ایساف کا بھی پاکستان سے "ڈو مور" کا مطالبہ
کابل:اسلام ٹائمز۔ نیٹو کا کہنا ہے پاکستان شدت پسند اور دہشتگرد گروہوں کے خلاف ایکشن لینے میں تامل سے کام لے رہا ہے، ادھر خصوصی امریکی نمائندے مارک گراسمین کے پاکستان کے دورے کے موقع پر ان کا لہجہ نرم ہو گیا ہے۔ افغانستان میں غیر ملکی فوج ایساف کے ترجمان بریگیڈئر جنرل کارسٹن جیکبسن کا کہنا ہے پاکستان کو اپنی سرحدوں میں موجود گروہوں کے خلاف مزید کارروائی کرنا ہو گی۔ پاکستان نے دہشتگردی کے کیخلاف جنگ میں بہت کام کیا ہے اور اسے اسکی بہت بڑی قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ نیٹو کے مشن کے مطابق عمل کرے اور دہشتگردوں کو اپنی سرزمین میں دوبارہ قوت مجتمع کرنے کا موقع نہ دے۔ دوسری جانب مارک گراسمین نے کابل میں ایک انٹرویو میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔
دیگر ذرائع کے مطابق امریکا کے بعد ایساف نے بھی پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کر دیا۔ ایساف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل  Carsten Jacobsenنے زور دیا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے اور تربیتی مراکز ختم کرنے کیلئے کارروائی کرے۔ کابل میں ایساف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دیں تاہم پاکستان کو چاہیے کہ اپنی سرزمین پر دوبارہ منظم ہونے والے دہشتگرد گروپوں کیخلاف کارروائی کرے ، چاہے وہ طالبان ہوں یا حقانی نیٹ ورک۔ بریگیڈیئر جنرل Carsten Jacobsen کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرزمین پر محفوظ پناہ گاہ اور تربیتی سہولتوں کے خواہشمند دہشتگرد گروپوں کیخلاف پاکستان ، افغانستان اور عالمی برادری کو لڑنا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 105354
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش