0
Wednesday 12 Oct 2011 12:19

امریکہ کی عقب نشینی، حقانی نیٹ ورک کیساتھ امن معاہدے کیلئے تیار ہیں، ہیلری کلنٹن

امریکہ کی عقب نشینی، حقانی نیٹ ورک کیساتھ امن معاہدے کیلئے تیار ہیں، ہیلری کلنٹن
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے حقانی نیٹ ورک سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکا کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ امریکا حقانی نیٹ ورک سمیت طالبان کے ساتھ امن معاہدہ کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی کے لئے دروازے بند نہیں کیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ حقانی نیٹ ورک امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو افغانستان میں نقصان پہنچا رہا ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ امن کے لیے نئے راستے تلاش کریں۔ 
ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک افغان حکومت سے مذاکرات میں شامل ہو سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا شرپسندوں کیخلاف فوجی مہم جاری رکھے گا۔ اوباما انتظامیہ کا اہم مقصد حقانی نیٹ ورک کو امن مذاکرات میں شامل کرنا ہے۔ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ امریکا شدت پسندوں کیخلاف کاروائی جاری رکھے گا تاکہ ان پر امن مذاکرات میں شامل ہونے کیلیے دباؤ بڑھے۔ ہم اب بھی حقانی نیٹ ورک کے ارکان کو مارنے اور پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حقانی نیٹ ورک ابھی تک ہمیں، اتحادیوں اور افغان حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے دباؤ تھا کہ حقانی نیٹ ورک کو دہشتگرد قرار دینے میں تاخیر کی جائے۔ 
دوسری طرف دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دنیا نیوز کے سیاسی اور بین الاقوامی امور کے شعبے کے سربراہ سمیع ابراہیم نے کہا کہ امریکا طالبان سے مذاکرات پر راضی ہونا ایک بہت بڑا یوٹرن ہے اور اس نے پاکستان کے موقف کی حمایت کر دی ہے کہ طالبان سے مذاکرات کیے جائیں۔ ادھر معروف تجزیہ نگار حسن عسکری کا کہنا ہے کہ امریکا کا مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرنا مثبت پیش رفت ہے اور اس سے خطے میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
دیگر ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکہ حقانی نیٹ ورک سمیت تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ حقانی نیٹ ورک یا دیگر گروپ امن مذاکرات میں سنجیدہ ہیں یا نہیں۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایک انٹرویو میں ہلیری کلنٹن نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک اور دیگر شدت پسند افغانستان میں امریکیوں، افغانیوں اور اتحادی افواج کے ارکان کے لئے خطرہ ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ امریکا حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر گروپوں سے امن معاہدے کے لئے تیار ہے، لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ حقانی نیٹ ورک یا دیگر گروپ امن مذاکرات میں سنجیدہ ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے اپنے دروازے بند نہیں کیے، ہماری کوشش ہے کہ آگے بڑھنے کا کوئی راستہ نکال لیا جائے۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں شدت پسندوں کیخلاف امریکی فوجی کارروائی جاری رہے گی، امریکا حقانی نیٹ ورک کے خاتمے، اس کی ارکان کی گرفتاری یا اسے بے اثر کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے۔ گذشتہ ماہ سابق امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن نے الزام عائد کیا تھا کہ 13 ستمبر کو کابل میں امریکی سفارتحانے پر حملے میں حقانی نیٹ ورک اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ملوث ہے۔
خبر کا کوڈ : 105635
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش