0
Friday 21 Oct 2011 01:10

قذافی کی موت کی تصدیق، میت مصراتہ کی مسجد منتقل، لیبیا بھر میں جشن

قذافی کی موت کی تصدیق، میت مصراتہ کی مسجد منتقل، لیبیا بھر میں جشن
سرت:اسلام ٹائمز۔ لیبیا کے سابق مردآہن اور چالیس برس سے زائد بلا شراکت غیرے حکمرانی کرنے والے کرنل معمر قذافی کی میت مصراتہ کی مسجد میں رکھ دی گئی ہے۔ عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی کی میت ویسے تو مصراتہ میں ہی ہے، مگر اسی شہر کے سوق التوانا کے قریب ایک تجارتی مرکز میں رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کرنل قذافی جمعرات کو اپنے آبائی علاقے سرت میں اپنے آخری مرکز مزاحمت میں سرکاری فوج کے حملے میں مارے گئے، جس کے بعد لیبیا بھر میں لوگوں نے خوشی سے ہوائی فائرنگ کرنا شروع کر دی، فائرنگ کرنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ اب لیبیا میں جنگ ختم ہو جائے گی۔ 
ادھر لیبیا کی قومی عبوری کونسل پر مشتمل حکومت کے ترجمان نے مشرقی شہر بن غازی میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ معمر قذافی انقلابیوں کے ہاتھوں مار دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، آج ایک ظالم آمر اپنے انجام کو پہنچا۔ 
دریں اثناء قومی عبوری کونسل کے نائب چیئرمین نے سابق مرد آہن کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عبوری حکومت چند گھنٹوں میں لیبیا کی آزادی کا اعلان کریگی۔ علاوہ ازیں موبائل فون سے بنائی گئی ایک فوٹیج بھی دکھائی گئی، جس میں 69 سالہ کرنل قذافی کی خون میں لت پت لاش پڑی نظر آ رہی تھی جبکہ چہرہ بھی خون میں تر بتر تھا، جبکہ سرت میں موجود عبوری کونسل کے جنگجوؤں کے پاس موبائل فونز پر ایک ویڈیو گردش کر رہی تھی، جس میں قذافی کی خون آلود لاش کی فوٹیج دیکھی جا رہی تھی۔
فوٹیج میں دکھایا گیا کہ جنگجوؤں نے لاش کو گھسیٹتے ہوئے ایک پک اپ ٹرک کے پیچھے لا کر ڈال دیا، اس موقع پر ایک فوجی کمانڈر نے بتایا کہ قذافی کا ایک بیٹا معتصم بھی سرت میں مارا گیا ہے۔ اس کمانڈر کے مطابق انکی فوج نے قذافی اور سابق وزیر دفاع ابو بکر یونس جابر کو مردہ حالت میں پایا، جس کے بعد ان دونوں کی لاشوں کو ایمبولینس میں ڈال کر مصراتہ بھجواد یا، جبکہ موقع پر موجود سپاہی اور انکے کمانڈر فتح کا نشان بنائے اپنی مسرت کا اظہار کرتے رہے۔
 بہت سے سپاہی الله اکبر کا نعرہ بھی لگا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ہم نے بالاخر اسے ختم کر دیا۔ قومی عبوری کونسل کے فوجی ترجمان خلیفہ حفتار نے تریپولی میں ایک مغربی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرت کو آزاد کرا لیا گیا ہے، قذافی کے ساتھ لڑنے والے یا تو مارے گئے یا گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ عالمی عدالت برائے مجرمین کو انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر کرنل قذافی مطلوب تھے۔ 
ادھر برسلز میں نیٹو کے ترجمان نے کہا کہ جمعرات کی صبح نیٹو کے دو فوجی طیاروں نے سرت کے قریب قذافی کے ساتھیوں کی دو گاڑیوں پر حملہ کیا تھا، تاہم تصدیق کی جا رہی ہے کہ کیا یہ گاڑیاں اس قافلے کا حصہ تھیں جس میں قذافی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 107933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش