0
Friday 3 May 2024 13:59

47 فیصد صیہونی "بنی گینٹز" کو اسرائیل کی وزارت عظمیٰ کے قابل سمجھتے ہیں

47 فیصد صیہونی "بنی گینٹز" کو اسرائیل کی وزارت عظمیٰ کے قابل سمجھتے ہیں
اسلام ٹائمز۔ آج صبح ایک اسرائیلی اخبار "معاریو" نے ایک سروے رپورٹ جاری کی جس کے مطابق حالیہ صیہونی جنگی کابینہ کے رکن "بنی گینٹز" کو 47 فیصد اسرائیلی، تل ابیب کی وزارت عظمیٰ کا اہل سمجھتے ہیں۔ یہ سروے "لازارا سرچ آف انسٹیٹیوٹ" نے انجام دیا، جس میں 500 کے قریب صیہونیوں سے سوالات پوچھے گئے تھے۔ ان نتائج سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ حالیہ اسرائیلی وزیراعظم "نتین یاہو" پر صرف 33 فیصد نے اعتماد کا اظہار کیا۔ اس سروے میں شریک بیس فیصد نے اپنے اپنا نقطہ نظر ظاہر نہیں کیا۔ مذکورہ اخبار کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں ناکامی سمیت رفح پر عسکری آپشن کے فیصلے استعمال کے بعدنتین یاہو کی "لیکوڈ پارٹی" کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ اس کے مقابلے میں بنی گینٹز کی جماعت "قومی اتحاد" کو زیادہ عوامی پذیرائی مل رہی ہے۔

اس سروے رپورٹ کے مطابق، اگر آج مقبوضہ فلسطین میں انتخابات منعقد ہوں تو صیہونی پارلیمنٹ کی 120 سیٹوں میں سے بنی گینٹز کی جماعت 31 اور لیکوڈ پارٹی 19 نشستیں نکال پائے گی جب کہ اپوزیشن لیڈر "یائیر لیپڈ" ممکنہ طور پر 13 سیٹیں جیت سکتے ہیں۔ سروے میں اشارہ کیا گیا کہ کسی بھی نئے الیکشن کی صورت میں نتین یاہو کی حامی پارٹیاں مجموعی طور پر 50 سیٹیں جیت سکتی ہیں جب کہ اپوزیشن جماعتیں 65 تل نشستیں نکال سکتے ہیں۔ اگر اس حساب سے دیکھا جائے تو نتین یاہو نئے انتخابات کی صورت میں جکومت نہیں بنا سکیں گے۔ واضح رہے کہ اب تک مقاومت کے ہاتھوں قید ہونے والے صیہونی قیدیوں کے وارثین درجنوں پر مقبوضہ سرزمین میں نتین یاہو کے خلاف مظاہرے کر چکے ہیں۔ ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ نتین یاہو کو صرف اپنے سیاسی مستقبل کی فکر ہے اور انہیں صیہونی قیدیوں کی جان کی کوئی پروا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 1132637
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش