0
Saturday 4 May 2024 19:14
پاکستان میں جہاد کا اعلان سرکاری سطح پر ہونا چاہئے

فلسطین کا دفاع فلسطینیوں کا حق، خواتین، بوڑھوں، نوجوانوں کا قتل عام جاری ہے، خطیب مسجد اقصی 

فلسطین کا دفاع فلسطینیوں کا حق، خواتین، بوڑھوں، نوجوانوں کا قتل عام جاری ہے، خطیب مسجد اقصی 
اسلام ٹائمز۔ رکن فلسطین پارلیمنٹ امام مسجد اقصی شیخ میمون اسعد تمیمی نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو متحد ہوکر فلسطین کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی، اس وقت غزہ میں 90 فیصد مساجد عمارتیں اور ہسپتال تباہ ہوچکے ہیں، جب تک عالم اسلام اور پوری دنیا اٹھ کھڑی نہیں ہوگی اور  یہود ونصاری کا ڈٹ کر مقابلہ نہیں کرے گی امن قائم نہیں ہوسکتا، انسانی حقوق کے نام لیوائوں کو فلسطین میں انسانیت سوز مظالم کیوں نظر نہیں آتے اقوام عالم کی طرح او آئی سی کا کردار افسوسناک ہے، بچے سسک رہے ہیں خواتین بوڑھوں نوجوانوں کا قتل عام جاری ہے، فلسطینیوں کے جذبے آج بھی پرعزم ہیں۔ فلسطین کا دفاع فلسطینیوں کا حق ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز ابن قاسم بوسن روڈ میں امیر جمعیت اہلحدیث پاکستان شیخ محمد شریف چنگوانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

 اس موقع پر میمون اسعد تمیمی کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ جہاں پاکستان کی عوام فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہیں وہاں مغربی تعلیمی اداروں میں طلبا نے فلسطین کے حق میں کیمپ لگا دیئے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل فلسطین میں انسانیت سوز مظالم کررہا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسانی حقوق کی آواز اٹھانے والی تنظیمیں کہاں ہیں اور دنیا کو یہ ظلم نظر کیوں نہیں آرہا۔ پوری دنیا کے سامنے اس وقت یہود ونصاری کا گھناونا چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے زخمی لوگ گلیوں اور سڑکوں پر اپنی مرہم پٹی کررہے ہیں۔ حالت یہ ہے کہ جو بیرونی امداد آرہی ہے اس میں کھجور کو بھی فلسطین میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کھجور سرنگوں میں مجاہدین کے پاس جاسکتی ہے لیکن ہمارے مجاہدین بھوک کے باوجود جہاد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام کے دل ہمارے ساتھ دھڑکتے ہیں اور اگر یہاں کی عوام کو جہاد کی اجازت ہو تو وہ ہمارے ساتھ ہونگے کیونکہ ہمارا مسلمانوں سے مذہبی رشتہ ہے پاکستان نظریاتی طور پر اسلامی ملک ہے مگر معاملہ اوپر کی سطح کا ہے ہمیں توقع ہے کہ اللہ تعالی کی جانب سے جہاد کا راستہ نکلے گا، جہاد کا اعلان سرکاری سطح پر ہونا چاہئے، اقوام عالم کی طرح او آئی سی کا رویہ بھی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں تیس ہزار بچے اپنے والدین کے بغیر زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور ان میں شیرخوار بچے شامل ہیں جو ماں کے دودھ سے بھی محروم ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اب تک 86 قراردادیں منظور کی گئیں جن کو امریکہ نے غیرموثر کردیا، فلسطین کے حق میں 12 میں 10 ممالک نے ووٹ دیا، برطانیہ غیرحاضر رہا اور امریکہ نے قرارداد کی حمایت سے انکار کیا۔
خبر کا کوڈ : 1132820
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش