0
Sunday 5 May 2024 08:48

یاسین ملک کو عدم تشدد پر مبنی پرامن سیاسی نظریے کی سزا دی جا رہی ہے، لبریشن فرنٹ

یاسین ملک کو عدم تشدد پر مبنی پرامن سیاسی نظریے کی سزا دی جا رہی ہے، لبریشن فرنٹ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے کہا ہے کہ آزادی پسند سیاسی رہنما اور پارٹی چیئرمین محمد یاسین ملک گزشتہ پانچ سال سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں اور نریندر مودی کی زیرقیادت بھارت کی موجودہ انتہا پسند حکومت انہیں عدم تشدد پر مبنی پرامن سیاسی نظریات کی سزا دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد رفیق ڈار نے یہ بات نئی دہلی میں محمد یاسین ملک، بھارت کے سابق وزی اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، معروف ماہر اقتصادیات اور سینئر کانگریس رہنما کی تصاویر کے ساتھ لگائے گئے پوسٹر کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بھارت میں جاری پارلیمانی انتخابات میں یاسین ملک جیسے آزادی پسند سیاسی رہنمائوں کو گھسیٹنے کو افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے دہلی کے قلب میں لگائے گئے پوسٹر کو اپنے مخالفین کے خلاف بی جے پی، آر ایس ایس کا انتخابی اسٹنٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی موجودہ انتہا پسند حکومت اپنے سیاسی فائدے کے لیے یاسین ملک کو ایک دہشت گرد کے طور پر پیش کر رہی ہے اور 25 مئی 2022ء کو انہیں من گھڑت، جھوٹے اور سیاسی مقدمات میں عمر قید کی سزا سنانے کے بعد اب انہیں سزائے موت دلوانے پر تلی ہوئی ہے۔

جے کے ایل ایف کے ترجمان نے یاسین ملک کے خلاف اس طرح کے غیر انسانی رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیری عوام کی آواز کو دبانے کا غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام قرار دیا۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی دانشور بشمول دائیں اور بائیں بازو کی اعلیٰ سیاسی قیادت یاسین ملک کے سیاسی نقطہ نظر اور 1995ء میں تشدد سے عدم تشدد کی طرف منتقلی سے بخوبی واقف ہیں۔ جے کے ایل ایف کے ترجمان نے متنازعہ جموں کشمیر میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 10 لاکھ قابض فوجیوں کی موجودگی میں اس طرح کے انتخابات سے نہ ماضی میں یہ مسئلہ حل ہوا اور نہ مستقبل میں ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 1132929
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش